Thursday, November 13, 2025 | 22, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت نے لال قلعہ بم دھماکے کی سخت مذمت، سکیورٹی میں غفلت پرتشویش،شفاف تفتیش اورقومی یکجہتی کی اپیل

آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت نے لال قلعہ بم دھماکے کی سخت مذمت، سکیورٹی میں غفلت پرتشویش،شفاف تفتیش اورقومی یکجہتی کی اپیل

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 12, 2025 IST

آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت نے لال قلعہ بم دھماکے کی سخت مذمت، سکیورٹی میں غفلت پرتشویش،شفاف تفتیش اورقومی یکجہتی کی اپیل
 آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت نے دہلی کے تاریخی لال قلعہ کے قریب بم دھماکے کے افسوسناک واقعے پر گہرے صدمے اور دکھ کا اظہار کیا ہے، جس میں بے گناہ افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے۔آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت کے قومی صدر فیروز احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اس بزدلانہ دہشت گردی کے واقعے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ ایسے سفاکانہ حملے انسانیت، امن اور ہمارے ملک کی بنیادی اقدارپر حملہ ہیں۔ کسی بھی مقصد کے لیے تشدد اور دہشت گردی کو کسی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ہم متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ اس مشکل وقت میں یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔

 سکیورٹی میں غفلت پرتشویش

آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت دارالحکومت دہلی کی سکیورٹی میں  خامی پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ملک کے سب سے زیادہ حساس اور محفوظ علاقوں میں شامل لال قلعہ کے اطراف میں اس نوعیت کا واقعہ پیش آنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تیاری اور حفاظتی انتظامات پر سوالات اٹھاتا ہے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر سکیورٹی نظام میں اصلاحات کرے، نگرانی کے نظام کو مزید مضبوط بنائے اور ایسے واقعات کے اعادہ کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔

شفاف تفتیش اور قومی یکجہتی کی اپیل

آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت حکومتِ ہند، دہلی پولیس اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس واقعے کی شفاف، غیر جانب دارانہ اور جلد از جلد تفتیش کریں تاکہ اصل مجرموں اور ان کے سرپرستوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ساتھ ہی ہم میڈیا اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کسی بھی برادری کو بدنام کرنے یا مفروضات پر مبنی الزامات لگانے سے گریز کریں۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اور کسی قوم یا طبقے کو چند گمراہ عناصر کے اعمال کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔یہ وقت قومی اتحاد، تحمل اور باہمی اعتماد کا ہے۔ تمام شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ پرسکون رہیں، افواہوں سے اجتناب کریں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

مطالبات و تجاویز

مشاورت حکومت سے درج ذیل اقدامات کرنے کی اپیل کرتی ہے:

  1. خفیہ اداروں کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور معلومات کے تبادلے کو یقینی بنایا جائے۔
  2. دہلی کے حساس اور گنجان علاقوں میں نگرانی کے نظام کو مضبوط کیا جائے۔
  3. جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ کو مناسب معاوضہ(کم از کم ایک کروڑ روپے) اور طویل مدتی امداد فراہم کی جائے۔
  4. سول سوسائٹی اور مذہبی اداروں کو شدت پسندی کے خلاف مہمات آگاہی میں شامل کیا جائے۔
 

آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ نے دہلی بم دھماکے کی مذمت کی ہے۔

آل انڈیا ایجوکیشنل موومنٹ کے صدر خواجہ شاہد اور ان کے ساتھیوں نے دہلی میں لال قلعہ کے قریب بم دھماکے کی مذمت کی، جس میں اخباری اطلاعات کے مطابق دس سے زائد افراد ہلاک اور بیس سے زائد زخمی ہوئے۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں لیکن یہ ایک افسوسناک اور قابل مذمت واقعہ ہے۔ ہماری تنظیم اللہ تعالیٰ سے مرحومین کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہے۔
غیر جانبدارانہ تحقیقات کی مانگ
حکومت سے درخواست ہے کہ اس واقعہ کی جلد از جلد غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ حکومت متاثرین کے لیے حکومت کی طرف سے اعلان کردہ معاوضے کو بھی فوری طور پر جاری کرے۔ مزید برآں عوام سے گزارش ہے کہ افواہوں سے گریز کریں اور امن برقرار رکھیں۔