اے پی قانون ساز اسمبلی کا مانسون اجلاس آج سے شروع ہوا۔ یہ سیشن ایک ہفتہ سے دس دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس میٹنگ میں کئی اہم بلوں کو منظوری دینے کے علاوہ حکومت ریاست سے متعلق کئی اہم مسائل پر بات چیت کرنے والی ہے۔ اسمبلی کتنے دنوں تک منعقد ہوگی اس کا حتمی فیصلہ وقفہ سوالات کے اختتام کے بعد ہونے والی قانون ساز امور کی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں لیا جائے گا۔حکومت ان اجلاسوں میں کُل چھ اہم بل پیش کرے گی۔
ان میں غیرزرعی زمین کی تبدیلی ایکٹ کو منسوخ کرنے کا بل اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے علاوہ ایس سی کی درجہ بندی، یونیورسٹی ایکٹ میں ترمیم، پنچایت راج، میونسپل ڈپارٹمنٹس ایکٹ میں ترمیم اور موٹر وہیکل ٹیکس ایکٹ ترمیمی بل بھی اسمبلی کے سامنے لائے جائیں گے۔اس کے علاوہ حکومت بنیادی طور پر اپنے باوقار وعدوں جیسے سوپر سکِس پر عمل آوری۔ ریاست میں آبپاشی پراجکٹس کی پیشرفت، میگا والدین۔اساتذہ کی میٹنگ، معذوروں کیلئے پنشن جیسے مسائل پر بھی بات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اجلاس کے دوران جی ایس ٹی سلیب میں تبدیلی کی وجہ سے ریاست پر پڑنے والے مالی بوجھ اور ڈیجیٹل راشن کارڈ کی تقسیم میں تاخیر جیسے مسائل پر بھی بات کی جائے گی۔اس دوران اسپیکر نے کہا کہ تمام وائی سی پی ایم ایل ایز کو اسمبلی میں آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے عہدے کا احترام کرنے کی ضرورت ہے اور سب کو مسائل پر بات کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وائی سی پی ارکان کا اسمبلی میں نہ آنا درست بات نہیں ہے۔