Thursday, September 18, 2025 | 26, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • سابق حریت کانفرنس چیئرمین اور مسلم کانفرنس کے صدر پروفیسرعبدالغنی بٹ کا انتقال۔ وزیراعلیٰ اور دیگر نے کیا تعزیت کا اظہار

سابق حریت کانفرنس چیئرمین اور مسلم کانفرنس کے صدر پروفیسرعبدالغنی بٹ کا انتقال۔ وزیراعلیٰ اور دیگر نے کیا تعزیت کا اظہار

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Sep 17, 2025 IST     

image
حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین اورمسلم کانفرنس کے صدر پروفیسرعبدالغنی بٹ بدھ کی شام انتقال کرگئے۔پروفیسر عبدالغنی بٹ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور علاقے میں واقع اپنی رہائش گاہ پر طویل علالت کے بعدآخری سانس لی۔ خاندانی ذرائع نے تصدیق کی کہ پروفیسر صاحب کچھ عرصے سے علیل تھے اور بدھ کی شام وہ اپنے گھر ہی میں انتقال کر گئے۔ اہلِ خانہ نے بتایا کہ پروفیسرعبدالغنی بٹ کو سوپور میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔ مرحوم کی نمازِ جنازہ اور تدفین سے متعلق تفصیلات اہلِ خانہ کی جانب سے بعد میں فراہم کی جائیں گی۔
 
پروفیسرعبدالغنی بٹ کشمیری سیاست میں ایک نمایاں نام تھے۔ وہ 1986 میں قائم ہونے والے مسلم متحدہ محاذ (ایم یو ایف) کے بانی اراکین میں شامل رہے اور بعد ازاں 1993 میں تشکیل دی گئی کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی رہے۔ ان کی سیاسی جدوجہد کی دہائیوں پرمحیط رہی۔
 
حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین اور مسلم کانفرنس کے صدر پروفیسر عبدالغنی بٹ کے انتقال پر  مفتی نذیر، انجینئر صادق، سجاد غنی لون، میر واعظ عمر فاروق اور دیگر سماجی و سیاسی رہنماؤں نے گہرے صدمے اور رنج و غم کا اظہار کیا۔  انھوں نے کہا یہ کشمیری عوام کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ پروفیسر صاحب کا جدا ہونا ہم سب کے لیے ذاتی طور پر بھی ایک بہت بڑا صدمہ ہے۔پروفیسر عبدالغنی بٹ کشمیری سیاست کا ایک بصیرت رکھنے والا رہنما شمار ہوتے تھے۔
 
 
 
 وزیراعلیٰ عمرعبد اللہ نے پروفیسر عبد الغنی بٹ کےانتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انھوں نے سماجی رابطہ سائٹ ایکس پر لکھا: میں شینئر کشمیری سیاسی رہنما اور ماہر تعلیم پر وفیسر عبد الغنی بٹ  کے انتقال کی خبر سن کر افسردہ ہوں اگرچہ ہماری سیاسی نظریات میں زمین و آسمان کا فرق  ہے۔ لیکن ہمیشہ انہیں ایک شائستہ اور مہذب انسان کےطورپر یاد رکھوں گا۔اس میں بات چیت کے مقصد کی حمایت کرنے کی ہمت تھی جب بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ تشدد ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے اور اس کے نتیجے میں وہ اس وقت کے وزیر اعظم واجپائی جی اور نائب وزیر اعظم اڈوانی جی سے ملے۔ پروفیسر بھٹ صاحب کو جنت الفردوس میں جگہ ملے۔ ان کے اہل خانہ اور چاہنے والوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔