Friday, October 10, 2025 | 18, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • افغانستان کے وزیر خارجہ کی ہندوستان آمد،مدرسہ دارالعلوم دیوبند کا کریں گے دورہ

افغانستان کے وزیر خارجہ کی ہندوستان آمد،مدرسہ دارالعلوم دیوبند کا کریں گے دورہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 09, 2025 IST

افغانستان کے وزیر خارجہ کی  ہندوستان آمد،مدرسہ دارالعلوم دیوبند  کا کریں گے دورہ
افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی بھارت کے دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔ اس دورے کے دوران وہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور دیگر سینئر لیڈروں سے ملاقات کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران متقی مدرسہ دارالعلوم دیوبند  اور تاج محل بھی جائیں گے۔اپنے دورے کے دوران متقی وزیر خارجہ ایس جے شنکر، خارجہ سکریٹری وکرم مصری اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے ملاقات کریں گے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کیا وہ پی ایم مودی سے بھی ملاقات ہوگی یا نہیں۔
 
طالبان کے کسی سینئر رہنما کا پہلا دورہ:
 
متقی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ممنوعہ فہرست میں شامل ہے اور وہ صرف خصوصی استثنیٰ کے تحت بین الاقوامی سطح پر سفر کرسکتے ہیں۔ ان کے دورہ ہندوستان کو سلامتی کونسل نے منظوری دی ہے۔ تقریباً چار سال قبل افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد کسی وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ ہندوستان ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات میں حالیہ کشیدگی کے درمیان متقی کا دورہ جنوبی ایشیا میں سیکورٹی کے منظر نامے کیلئے اہم ہے اور سیکورٹی ماہرین اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خارجہ امور کے ماہر سوشانت سرین نے کہاکہ  متقی کا دورہ اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ ہندوستان اور طالبان حکومت کے درمیان تعلقات سفارتی طور پر بہتر ہو رہے ہیں۔ ہندوستان۔ افغانستان کی اقتصادی ضروریات کو اپنی بہترین صلاحیت کے مطابق پورا کر سکتا ہے۔ 
 
ایس جے شنکر سے پہلی ملاقات:
 
متقی اور جے شنکر کی یہ پہلی آمنے سامنے ملاقات ہوگی۔ دونوں رہنما اس سے قبل ٹیلی فون پر بات چیت کر چکے ہیں۔ میٹنگ میں ہندوستان اور افغانستان کے تعلقات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کے مسائل اور دہشت گردی سے نمٹنے میں تعاون پر بات چیت کی جائے گی۔
 
متقی کا دیوبند مدرسہ جانا ،کیا وجہ ہے؟
 
اطلاعات کے مطابق متقی 11 اکتوبر کو دارالعلوم دیوبند مدرسہ کا دورہ کریں گے، طالبان کے بہت سے رہنما اس مدرسے کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ دارالعلوم حقانیہ مدرسہ، جو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں واقع ہے، دیوبند مدرسہ کی طرز پر قائم کیا گیا تھا۔اس حقانیہ مدرسہ میں طالبان کے کئی سینئر کمانڈروں اور رہنماؤں نے تعلیم حاصل کی۔ اس کے بانی مولانا عبدالحق نے 1947 میں تقسیم ہند سے پہلے دیوبند مدرسہ میں تعلیم حاصل کی اور درس و تدریس کے فرائض کو انجام دیا۔
 
واضح رہے کہ اگست 2021 میں اشرف غنی حکومت کے خاتمے کے بعد طالبان افغان پر قابض ہوا۔ تاہم، بھارت اور دنیا کے دیگر ممالک نے ابھی تک طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔