اسلامی دنیا کا سب سے بڑا روحانی اجتماع حج 2025 میں دیکھا جا رہا ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں عازمین حج حرمِ مکہ میں پہنچ چکے ہیں اورعبادات کا سلسلہ عقیدت و احترام کے ساتھ جاری ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے تمام تر انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں اور حرم شریف کے اندر اور بیرونی مقامات پر عازمین کی سہولت کے لیے سخت سیکورٹی اور طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
مناسک حج کا آغاز۔ منیٰ رونگی
مناسک حج کا آغاز4 جون سے ہوگا۔ جیسے ہی حجاج کرام منیٰ روانہ ہوں گے، مناسک حج کا باضابطہ آغاز ہوگا۔ 5جون کوعازمین رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے۔ عازمین 8 ذوالحجہ کا سورج طلوع ہونے کے بعد منیٰ روانہ ہوں گے۔ جہاں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد ہوگی، عازمین وادیِ منی کی عارضی خیمہ بستی میں رات قیام کریں گے۔ منی ٰاورعرفات میں انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، منیٰ میں خیموں کے علاوہ دس منزلہ عمارت تعمیر کی گئی ہے، جہاں تیس ہزارعازمین قیام کرسکیں گے۔ اور اگلے دن یعنی 9 ذی الحجہ کی صبح تک منی میں رہیں گے۔
عازمین کی عرفہ روانگی
منی میں 9 ذی الحجہ کو نماز فجر ادا کرنے کے بعد، عازمین عرفہ جائیں گے، اور غروب تک وہاں رہیں گے، ظہر اور عصر کی نمازیں قصر و جمع کی صورت میں ادا کریں گے اورخطبہ حج سماعت کریں گے۔ اورقیام کریں گے۔
عازمین کی مزدلفہ روانگی
غروب آفتاب کے بعد، عازمین مزدلفہ روانہ ہوں گے، اور مزدلفہ پہنچ کرمغرب وعشاء کی نماز اکٹھی ادا کریں گے اور رات وہیں گزاریں گے۔ مزدلفہ میں فجرکی نماز ادا کرکے کچھ دیر ذکر و اذکار اور دعا کریں گے۔
منیٰ کی طرف کوچ
پھرمنیٰ کی طرف کوچ کریں گے۔ منیٰ آکرطلوعِ آفتاب سے لے کر زوال کےدرمیان میں صرف جمرۂ عقبی کوسات کنکریوں سے ماریں گے۔ اس کے بعد قربانی ہوگی اور حجاج کرام حلق کروائیں گے۔ اس کے بعد احرام کا لزوم نہیں ہوگا پھرطوافِ زیارت کریں گے، اور یہ طواف بارہ ذی الحجہ کے غروب آفتاب تک کرسکتے ہیں اور اگرشروع میں حج کی سعی نہ کی ہو تو طوافِ زیارت اضطباع اور رمل کے ساتھ کریں گے، اور حج کی سعی کریں گے۔
150 ممالک سےلاکھوں مسلمانوں کی آمد
رواں سال 150 سے زائد ممالک سے لاکھوں عازمین حج کی سعادت حاصل کرنے کے لیے سرزمین مقدس پر موجود ہیں۔ مقدس سرزمین پر عازمین حرم شریف میں عبادات اور دعاوں میں مشغول ہیں۔
سیکوریٹی کے کڑے انتظامات
سعودی وزارتِ حج وعمرہ کے مطابق اس سال کورونا کے بعد حج مکمل طور پر نارمل حالات میں منایا جا رہا ہے، اور تمام سہولیات کو مزید بہتر بنایا گیا ہے۔ مکہ مکرمہ میں سیکورٹی فورسز، رضاکار تنظیمیں اور میڈیکل ٹیمیں چوبیس گھنٹے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کی جانب سے رہائش، ٹرانسپورٹ اور کھانے پینے کے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔