ملک بھرمیں عیدالاضحیٰ 2025 کی تیاریاں عروج پرہیں۔ 7 جون کو ملک بھرمیں بقرعید روایتی جوش و خروش اور سنتِ ابراہیمی کی پیروی کے ساتھ منائی جائےگی۔ عید سے قبل ہی بھارت کی چھوٹی بڑی مویشی منڈیوں میں خاصی گہما گہمی دیکھی جا رہی ہے، جہاں لوگ قربانی کے جانور خریدنے کے لیے بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں۔عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے علمائے کرام شہریوں کو قربانی کے جانور کی شرعی حیثیت اور خریداری کے وقت اس کی صحت، عمر اور دیگر شرائط کا خاص خیال رکھنے کی تاکید کر رہے ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ خالص نیت کے ساتھ قربانی کریں اور ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہوئے تہوار منائیں۔ عید قربان10،ذی الحجہ کو منائی جاتی ہے۔ اور قربانی تین دن 10 ، 11اور 12 ذی الحجہ کو دی جاتی ہے۔ ملک بھر کے مختلف بازاروں میں خریداروں نے اس سال بکرے مہنگے ہونے کی شکایت کی ہے۔
دہلی: بکرا منڈیوں میں رش اور خوبصورت جانوروں کی بہار
دارالحکومت دہلی میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت اپنے عروج پر ہے۔ بکرا منڈیوں میں خوبصورت، وزنی اور مختلف نسلوں کے جانور سجے ہوئے ہیں۔ مسلمان سنتِ ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کے جانور خریدنے میں مصروف ہیں۔ تاہم مہنگائی نے یہاں بھی خریداروں کو پریشان کر رکھا ہے۔
علی گڑھ: قیمتوں نے خریداروں کے ہوش اُڑا دیے
اترپردیش کے علی گڑھ کی بکرا منڈیوں میں بھی رونقیں عروج پر ہیں، لیکن اس بار خریدار مہنگائی سے نالاں نظر آ رہے ہیں۔ جانوروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، جس کے باعث کئی لوگ منڈی کے چکر پر چکر لگا رہے ہیں لیکن خریداری سے ابھی گریز کر رہے ہیں۔ قیمتوں نے خریداروں کے ہوش اڑادیئے ہیں۔
کانپور میں عید کی آمد کے ساتھ ہی شہری منڈیوں کا رخ کر رہے ہیں۔ خوبصورت بکروں کی آمد جاری ہے اور خریدار قربانی کے لیے بہترین جانور کی تلاش میں مصروف ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ گھروں میں عید کی تیاریاں بھی زور و شور سے جاری ہیں۔
آگرہ: مختلف نسلوں کے جانور اور خریداروں کا جوش۔آگرہ کی مویشی منڈی میں مختلف نسلوں کے خوبصورت، وزنی اور طاقتور بکرے فروخت کے لیے لائے گئے ہیں۔ خریدار بھی بھرپور جوش و خروش کے ساتھ منڈی کا رخ کر رہے ہیں اور اپنی پسند کے جانور خریدنے میں مصروف ہیں۔
جے پور: وزنی بکروں کی بہار
راجستھان کے شہر جے پور کی مشہور مویشی منڈی میں ہر نسل اور جسامت کے بکرے دستیاب ہیں۔ بھاری بھرکم اور خوبصورت بکرے خریداروں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، لیکن یہاں بھی مہنگائی نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے۔ گزشتہ سال کی بہ نسبت اس سال بکروں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
اجمیر: منڈیوں میں رونق اور قیمتوں کا شکوہ
راجستھان کے شہر اجمیر میں بھی عیدالاضحیٰ کی گہما گہمی دیکھی جا رہی ہے۔ منڈیوں میں خوبصورت بکروں کی بہار ہے، لیکن مہنگائی کے سبب خریدار شکایت کرتے نظر آ رہے ہیں کہ اس بار جانوروں کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں۔
حیدرآباد: بکرا بازار میں رنگا رنگ مناظر
حیدرآباد کی مویشی منڈیوں میں عیدالاضحیٰ سے قبل خوب گہما گہمی دیکھی جا رہی ہے۔ بکرا بازاروں میں مختلف نسلوں کے خوبصورت اور صحتمند بکرے سجے ہوئے ہیں۔ سنت ابراہیمی ادا کرنے کیلئے لوگ جانور خریدتے دیکھئے جا رہے ہیں۔ شہر کےا ہم مقامات پر ہر سال خصوصی بازار لگائے جا تے ہیں۔ ٹولی چوکی، مہدی پٹنم، نامپلی، نیا پل، ملک پیٹ، چنچل گوڑہ، عنبر پیٹ، چندرائن گٹہ، فلک نماں ، خلوت، صنعت نگر ، کے علاوہ شہر کے مضافاتی علاقوں میں بھی بازار لگائے ہیں۔
ممبئی:منڈیوں میں رش لیکن مہنگائی کا دباؤ
ممبئی کی مویشی منڈیوں میں بھی خریداروں کا رش ہے۔ ہر نسل اور جسامت کے جانور دستیاب ہیں، لیکن قیمتوں میں بے پناہ اضافہ خریداروں کے لیے تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر حکومت نے 3 جون سے 8 جون کے درمیان تمام مویشی منڈیوں کو بند کرنے کے متنازع حکم کو واپس لے لیا ہے۔ حال ہی میں مسلم کمیونٹی کے نمائندوں نے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی تھی۔
عید کے موقع پر کسی کو ٹھیس نہ پہنچائیں
ادھر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی ایک ٹیم وارث پٹھان کی قیاد تمیں دیونار بکرا منڈی پہنچی۔ منڈی انچارج ڈاکٹر کلیم پاشا نے واضح کیا کہ بکرے بیچنے یا خریدنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ اس لیے افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ اس موقع پر وارث پٹھان نے کہا کہ سب کو قوانین پر عمل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سب مل جل کر عید منائیں اور دوسروں کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔
جموں کشمیر:ترکی سے لائے گئےدنبے اوربھیڑ
ملک بھر کی طرح جموں و کشمیر میں بھی عیدالاضحیٰ کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور قربانی کے جانوروں کی منڈیوں میں خریداروں کا رش دیکھا جا رہا ہے۔ سری نگر کے عیدگاہ میں مویشی تاجر مختلف اقسام کے جانوروں کی خرید و فروخت میں مصروف ہیں۔ دیسی نسل کے بھیڑ بکریوں کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک سے لایے گے جانوروں کی مانگ بھی اچھی خاصی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ان میں ترکی سے لائے گئے دنبے اور بھیڑ خوب بک رہے ہیں ۔ یہ دنبے ایک سے دو لاکھ روپے تک فروخت ہو رہے ہیں۔ مجموعی طور اس سال ، پہلگام واقعہ کے بعد سیاحت پر ہوئے اثر ات سے قربانی کے جانوروں کا کاروبار بھی متاثر ہوا ہے۔