آندھراپردیش حکومت نے انٹر کے امتحانات ایک ماہ قبل یعنی فروری میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نے امتحانی نظام میں کئی اصلاحات بھی متعارف کروائی ہیں۔ اب سے روزانہ صرف ایک مضمون کے امتحانات ہوں گے۔ انٹر ایجوکیشن بورڈ نے پہلے سائنس گروپس اور پھر آرٹس گروپس کے امتحانات کے انعقاد کیلئے تبدیلیاں کی ہیں۔یہ تبدیلی سی بی ایس ای کے امتحانی شیڈول کے مطابق کی گئی ہے۔ بورڈ کو امید ہے کہ اس سے اسے امتحانات جلد ختم کرنے اور اپریل میں کلاسز منعقد کرنے کا موقع ملے گا۔ اس نئے نظام کے مطابق طلبہ پر دباؤ کم کرنے کیلئے روزانہ صرف ایک مضمون کیلئے امتحان لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سب سے پہلے سائنس گروپ کے مضامین کے امتحانات لیے جائیں گے۔
سائنس کے امتحانات مکمل ہونے کے بعد زبان کے مضامین ہوں گے اور پھر آرٹس گروپ کے امتحانات لیے جائیں گے۔خاص طور پر اس سال نئے ایم بی پی سی گروپ کے تعارف کے ساتھ ساتھ طلبہ کو اپنی پسند کے مضامین کا انتخاب کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک طالب علم کے پاس مختلف گروپس کے مضامین ہوسکتے ہیں۔ اس سلسلہ میں ایک ہی دن دو امتحانات لکھنا ممکن نہیں اس لیے ایک ہی امتحانی نظام متعارف کرایا گیا ہے۔
اس تعلیمی سال سے انٹر کے پہلے سال میں بھی کئی اصلاحات نافذ کی جا رہی ہیں۔ این سی ای آر ٹی کی تعمیل کیلئے نصاب کو مکمل طورپر تبدیل کردیا گیاہے۔ فزکس، کیمسٹری اور بیالوجی کے مضامین کا تحریری امتحان 85 نمبروں کیلئے لیا جائے گا اور بقیہ نمبر دوسرے سال کے پریکٹیکل کیلئے مختص کیے جائیں گے۔ بیالوجی میں باٹنی میں 43 اور زولوجی میں 42 نمبر ہوں گے۔ تمام پرچوں میں ایک نمبر کے نئے سوالات شامل کیے گئے ہیں۔ تاہم اس بارے میں حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے کہ آیا پریکٹیکل امتحانات تھیوری امتحانات سے پہلے جنوری کے آخر میں منعقد کیے جائیں گے یا تھیوری امتحانات کے بعد منعقد کئے جائیں گے۔