Saturday, August 30, 2025 | 07, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • عصمت دری کیس میں سزا یافتہ آسارام ​​کی طبی ضمانت ختم، دوبارہ جودھ پور سینٹرل جیل میں قید

عصمت دری کیس میں سزا یافتہ آسارام ​​کی طبی ضمانت ختم، دوبارہ جودھ پور سینٹرل جیل میں قید

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Aug 30, 2025 IST     

image
عصمت دری کیس میں سزا یافتہ آسارام عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ طبی بنیادوں پر دی گئی عارضی ضمانت کی تکمیل کے بعد اب وہ جودھ پور سنٹرل جیل واپس آچکے ہیں۔ جیل ذرائع کے مطابق آسارام ​​کو اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد سیدھے جیل لایا گیا۔ یہاں داخلے سے قبل صحت کا ٹیسٹ کیا گیا اور ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے اس کے میڈیکل ریکارڈ کا تفصیلی معائنہ کیا۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں تمام رسمی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد ہی بیرک میں منتقل کیا گیا۔

طبی ضمانت کیوں دی گئی؟

آسارام ​​کو صحت کی وجوہات کی بنا پر کچھ عرصہ قبل عارضی ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ اس دوران انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا اور ماہر ڈاکٹروں کی نگرانی میں علاج کیا گیا۔ ضمانت کی مدت پوری ہونے کے بعد عدالت کے حکم پر انہیں دوبارہ جیل میں پیش کیا گیا۔

اسے کن مقدمات میں سزا ہوئی؟

غور طلب ہے کہ آسارام ​​کو جودھ پور کی پوکسو عدالت نے 2018 میں ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے اسے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ یہ معاملہ 2013 کا ہے، جب متاثرہ نے آسارام ​​پر آشرم میں جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا۔

طبی معائنہ سی سی ٹی وی کی نگرانی میں کیا گیا:

جودھ پور سینٹرل جیل میں آسارام ​​کی سیکورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ جیل حکام نے بتایا کہ ان کی بیرک میں 24 گھنٹے سی سی ٹی وی کی نگرانی کی جاتی ہے اور ان کی صحت کی حالت کو دیکھتے ہوئے باقاعدہ طبی معائنہ بھی کیا جاتا ہے۔

آسارام ​​کے وکیل نے جیل واپسی پر ان سے ملاقات کی:

آسارام ​​کی جیل واپسی کی خبر کے بعد ان کے پیروکار جودھ پور پہنچ گئے۔ تاہم جیل انتظامیہ نے انہیں جیل کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ صرف مجاز وکلاء اور پولیس افسران ہی ان سے مل سکے۔
 
ساتھ ہی قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ آسارام ​​کی ٹیم مستقبل میں دوبارہ ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر سکتی ہے۔ فی الحال عدالت نے انہیں جیل میں موجود طبی سہولیات کے تحت رکھنے کا حکم دیا ہے۔ آسارام ​​کی جیل واپسی نے ایک بار پھر اس بہت زیادہ زیر بحث کیس کو سرخیوں میں لایا ہے، جس سے پورے ملک میں مذہبی عقیدے اور قانون کے درمیان بحث چھڑ گئی ہے۔