دہرادون میں موسلا دھار بارش اور بڑے پیمانے پر تباہی کے بعد بادل پھٹنے سے کم از کم دس افراد ہلاک اور تقریباً 8 لاپتہ ہو گئے ہیں۔ سیلاب نے ہوٹلوں، دکانوں اور مکانات کو بہا لیا اور ضلع بھر میں تجارتی اداروں اور اہم بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ۔اتراکھنڈ میں مختلف مقامات پر موسلا دھار بار ایک پل بہہ گیا اور کچھ جگہوں پر مٹی کے تودے بھی گرے۔ متاثرہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ ٹیمیں مصروف ہیں اور بتایا جارہا ہے کہ چار سو سے زیادہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔اتراکھنڈکے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق دہرادون اور نینی تال میں آج گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ اس کے لیے یلو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ سہستردھارا، دہرادون میں بادل پھٹنے کے باوجود دارالحکومت کے لیے راحت کی کوئی امید نہیں ہے۔ اس کے علاوہ، باگیشور، پتھورا گڑھ، چمپاوت، اور ادھم سنگھ نگر میں کئی مقامات پر گرج چمک اور بارش کی بھی توقع ہے۔
آئندہ چند روز تک موسم ایسا ہی رہنے کا امکان ہے۔ پیر کی رات تقریباً ساڑھے گیارہ بجے دہرادون کے مشہور سیاحتی مقام سہستردھارا میں بادل پھٹنے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ مین بازار میں ملبہ گرنے سے بڑے ہوٹلوں اور دکانوں کو کافی نقصان پہنچا۔ مقامی لوگوں نے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے ساتھ مل کر تقریباً 100 لوگوں کو بچایا۔ کئی افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے جن کی تلاش جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ 12 سے 16 ستمبر تک بھاری بارش اور تیز ہوا کے امکانات ہے۔ تاہم، 17 ستمبر کو اب بھی چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ پہاڑی سڑکوں پر سفر کرنے والوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپ ڈیٹس چیک کریں۔ ریاست میں ستمبر میں اوسط سے 21 فیصد زیادہ بارش ہوئی، جس کی وجہ سے دریا بھر گئے اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔