حیدرآباد دکن کی آصف جاہی حکومت کا17 ستمبر 1948 کوانڈین یونین میں انضمام ہوا۔ ساتویں نظام میرعثمان علی خان نے پولیس ایکشن، اپریشن پولو کےبعد دکن ریڈیو سے ریاست حیدرآباد کے انڈین یونین میں انضمام کا اعلان کیا۔ انڈین حکومت نے ساتویں نظام میر عثمان علی خان کو راج پرمْکھ کا عہدہ دیا گیا۔اور یہ اْس وقت دستوری عہدہ تھا۔ کہا جاتا ہےکہ اس کا رتبہ آج کےگورنر کی طرح تھا۔ نظام کوئی بیرونی حملہ آوار نہیں تھے۔ انھیں آئینی عہدہ دیا گیا۔پچھلےبیس تیس سالوں تک سب کچھ ٹھیک تھا۔ لیکن اس کےبعد سے17ستمبر کو یوم آزادی، لبریشن ڈے اور دیگر نام ے منانے کا مطالبہ کیا جانے لگا۔ اب تو مرکزی اور ریاستی حکومت 17 ستمبر کو سرکاری تقاریب منا رہی ہیں۔
بی جےپی منا رہی ہے حیدرآباد لبریشن ڈے
مرکز میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت 17 ستمبر کوحیدرآباد کا لبریشن ڈے منا رہی ہے لیکن تلنگانہ میں کانگریس حکومت کے اس دن کوعوامی حکمرانی کے دن کےطور پر منا رہی ہے۔ مرکز مسلسل چوتھے سال پریڈ گراؤنڈ، سکندرآباد میں حیدرآبا لبریشن ڈےکی تقریبات کا اہتمام کر رہا ہے۔اس سال وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس موقع پر قومی پرچم لہرائیں گے۔مرکزی مسلح پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کی پریڈ اور ثقافتی نمائش اس تقریب کو نشان زد کرے گی، مرکزی وزیر کوئلہ اور کان کنی جی کشن ریڈی نے کہا، جو سکندرآباد لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ان کے مطابق اس تقریب میں تقریباً 1000 فنکار اور نیم فوجی دستے شرکت کریں گے۔کشن ریڈی نے تمام لوگوں سے تلنگانہ کے ہر گاؤں میں قومی پرچم لہرانے کی اپیل بھی کی ہے۔
ریاستی کانگریس حکومت کی تقاریب
حیدرآباد کے پبلک گارڈن میں منعقد ہونے والی مرکزی تقریب میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی قومی پرچم لہرائیں گے۔ گزشتہ سال کی طرح، ریاستی حکومت اسے تلنگانہ پرجا پالانہ دنوتسوم (عوام کے حکمرانی دن) کے طور پر منا رہی ہے۔تمام 32 ضلعی ہیڈکوارٹرز میں سرکاری تقریبات میں ریاستی وزراء، حکومتی مشیر اور اہم نمائندے قومی پرچم لہرائیں گے اور سلامی لیں گے۔تمام سرکاری دفاتر، شہری بلدیاتی اداروں اور گرام پنچایتوں پر بھی قومی پرچم لہرایا جائے گا۔
بی آر ایس حکومت میں تقاریب
جبکہ بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کی سابقہ حکومت نے 2022 اور 2023 میں 17 ستمبر کو 'قومی یکجہتی دن' کے طور پر منایا تھا، وہیں کانگریس پارٹی، جو دسمبر 2023 میں برسراقتدار آئی تھی، نے اس موقع کو 'پرجا پالانا دنوتسوام' کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔2022 اور 2023 میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پریڈ گراؤنڈ میں حیدرآباد لبریشن ڈے پروگرام میں مہمان خصوصی تھے۔
انضمام کی تقریب میں شرکت سے انکار
پچھلے سال مرکزی کوئلہ اور کان کنی کے وزیر جی کشن ریڈی نے تقریبات کی قیادت کی تھی۔ پچھلے سال چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مرکزی وزراء امت شاہ، گجیندر سنگھ شیخاوت، کشن ریڈی، اور بانڈی سنجے کمار کو "حیدرآباد کی سرزمین پر جمہوریت کی آمد اور اس کا اعلان" کی سالگرہ منانے کے لیے 'پرجا پالانا دنوتسوام' میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا۔ تاہم بی جے پی لیڈروں نے اس دعوت کو ٹھکرا دیا۔ کشن ریڈی نے لکھا کہ وہ "کسی ایسی غیر اخلاقی رسم کا حصہ نہیں بن سکتے جو لوگوں سے سچائی کو مٹانے کی کھلم کھلا کوشش کرتی ہے"۔
مرکزی حکومت کا گزٹ نوٹیفکیشن
گزشتہ سال مارچ میں مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے 17 ستمبر کو حیدرآبادلبریشن ڈے کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس نے ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں ذکر کیا گیا ہے کہ حیدرآباد کو 15 اگست 1947 کو ہندوستان کی آزادی کے بعد 13 ماہ تک آزادی نہیں ملی تھی اور یہ نظام کے ماتحت تھا۔بی جے پی طویل عرصے سے 17 ستمبر کو حیدرآباد لبریشن ڈے کے طور پر سرکاری طور پر منانے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس سے پہلے، متحدہ آندھرا پردیش اور بعد میں تلنگانہ میں، پارٹی حکومت سے سرکاری طور پر تقریبات منعقد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کا اہتمام کرتی تھی۔
مسلم تنظیموں کا اعتراض
تاہم، یکے بعد دیگرے آنے والی حکومتوں نے مسلم تنظیموں کے اعتراضات کے پیش نظر سرکاری تقریبات سے گریز کیا، جن کا دعویٰ تھا کہ 'پولیس ایکشن' کے نام پر قتل عام ہوا جیسا کہ 'آپریشن پولو' مشہور تھا۔آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) جس کی قیادت حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور دیگر جماعتوں نے اس بنیاد پر جشن کی سختی سے مخالفت کی کہ پورے ہندوستان کا یوم آزادی ایک ہی ہے۔
مسلمانوں کےقتل عام پرکیسا جشن
مسلم تنظیموں کا کہنا ہےکہ پولیس ایکشن کے نام پر فوجی کاروائی کی گئی ۔ 13ستمبر سے17ستمبر تک مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔ ان کی املاک کو لوٹا گیا۔ عورتوں کی عصمت تار تار کی گئیں۔ ان کی ملازمت، تجارت، زمین جائیداد چھین لی گئی۔ کل تک جو خوش حال تھے پولیس ایکشن کےبعد بے یار و مدد گار ہوگئے۔ بی جےپی مسلمانوں کےقتل عام پر جشن منانا چاہتی ہے اس لئے مسلم تنظیم 17 ستمبر کو جشن منانے کی مخالفت کرتی ہیں۔
2022 سےسرکاری تقاریب
2022 میں، مرکزی وزارت ثقافت نے 17 ستمبر کو حیدرآباد میں تقریبات کا انعقاد شروع کیا۔بی جے پی پر اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کا الزام لگاتے ہوئے، اس وقت کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے 17 ستمبر کو قومی یکجہتی کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔ اے آئی ایم آئی ایم نے بھی اپنی حکمت عملی تبدیل کی اور اسے قومی یکجہتی کے دن کے طور پر منایا۔
ورچوئل میوزیم کی تھیم کی نقاب کشائی
اس سال، مرکز کے زیر اہتمام پروگرام کے سلسلے میں، تلنگانہ گورنر جشنو دیو ورما نے پریڈ گراؤنڈ میں ایک 3D ورچوئل میوزیم کی تھیم کی نقاب کشائی کی۔نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم (NCSM) اور وزارت ثقافت، مرکزی حکومت کے ذریعہ تیار کیا گیا، 3D ڈیجیٹل ورچوئل میوزیم حیدرآباد کی آزادی کو تشکیل دینے والے اہم واقعات، جدوجہد اور سنگ میل کی جامع کوریج فراہم کرتا ہے۔ یہ انٹرایکٹو ٹائم لائنز، نقشے، اور ملٹی میڈیا پریزنٹیشنز کے ذریعے نایاب تصاویر، آرکائیول دستاویزات، اور آزادی کے جنگجوؤں، رہنماؤں، اور تاریخی یادگاروں کی نمائش کرتا ہے۔