پاکستانی وائرل سنسنیشن احمد شاہ کے 15 سالہ چھوٹے بھائی عمر شاہ انتقال کر گئے ہیں۔ شائقین احمد کو ان کی "پیچھے دیکھو پیچے" ویڈیو سے پہچانتے ہیں، جس نے انہیں پاکستان اور پوری دنیا میں گھر گھر نام بنایا۔ عمر اپنے بھائی کے ساتھ 'جیتو پاکستان' اور 'شانِ رمضان' جیسے ٹیلی ویژن پروگراموں میں باقاعدگی سے پیش کیا کرتے تھے۔ 15 ستمبر 2025 کو، خاندان نے بہت سوگوار انداز میں چھوٹے بھائی کی موت کا اعلان کیا، جس سے بہت سے لوگوں کو حیرت اور مایوسی ہوئی تھی۔
پاکستانی تفریحی صنعت صدمہ سے دو چار
اس واقعہ نے پاکستانی تفریحی صنعت کو صدمے سے دوچار کر دیا ہے، چائلڈ اسٹار عمر شاہ اپنی متعدی مسکراہٹ اور اسکرین پر دلکش موجودگی کے لیے مشہور نوجوان، پیر کی صبح اپنے آبائی شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گیا۔ خاندانی اور طبی رپورٹس کے مطابق، عمر کو قے کی شکایت ہوئی جس کی وجہ سے اس کے پھیپھڑوں میں سیال داخل ہوا، جس سے دل کی بیماری شروع ہوگئی۔ اس سے قبل گھر میں زہریلے سانپ کی موجودگی کا بھی ذکر کیا گیا تھا، تاہم اس کا اس سانحے سے تعلق واضح نہیں ہے۔
عمر کو یاد رکھیں، دعاکریں
ان کے بڑے بھائی احمد شاہ نے انسٹاگرام پر یہ خبر شیئر کرتے ہوئے مداحوں سے درخواست کی کہ وہ عمر کو یاد رکھیں اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعا کریں۔ انہوں نے لکھا کہ "یہ آپ کو مطلع کرنا ہے کہ ہمارے خاندان کا چھوٹا چمکتا ہوا ستارہ عمر شاہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں واپس ہو گیا ہے، میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ انہیں اور ہمارے خاندان کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں"۔
خاندان کےلئے دوسرا سانحہ
اس خاندان پر یہ دوسرا سانحہ ہے۔ نومبر 2023 میں اپنی سب سے چھوٹی بہن عائشہ سے محروم ہو گئے تھے۔عمر ایک سوشل میڈیا سنسنی خیز اور ٹی وی شخصیت کے طور پر شہرت میں پہنچ گیا، جس نے اپنے بڑے بھائی کے ساتھ سامعین کو مسحور کیا۔
مشہور شخصیات کا اظہار تعزیت
مشہور شخصیات اپنے صدمے اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 'جیتو پاکستان' کے میزبان فہد مصطفی نے سب سے پہلے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صدمے کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ عمر کی موت پر "بے آواز" تھے۔ اداکار عدنان صدیقی نے انہیں "روشنی، خوشی اور معصومیت کی کرن" کہا، انہوں نے مزید کہا، "میں بکھر گیا ہوں۔ یہ یقین نہیں ہوتا ہے کہ وہ اب ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔" وسیم بادامی، جنہوں نے 'شان رمضان' پر عمر کی میزبانی کی ، ڈاکٹروں سے مشورہ کرنے کے بعد اس کی وجہ کی تصدیق کی، جبکہ اعزاز اسلم نے انہیں "ایک ننھے فرشتے" اور "ایک روشن، مہربان روح کے طور پر یاد کیا جس نے سب کے لیے مسکراہٹیں لائیں"۔
ماہرہ خان، حنا الطاف، مومل شیخ، شائستہ لودھی، سابق کرکٹر سرفراز احمد، اور چائلڈ انفلوسر محمد شیراز کی جانب سے بھی خراج عقیدت پیش کیا گیا، جنہوں نے اس نقصان کو "اپنے ایک حصے کو کھونے" سے تشبیہ دی۔