وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کو مہاراشٹر کی دارلحکومت ممبئی میں نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح کیا اور ساتھ ہی مختلف ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا اور ملک کے نام وقف بھی کیا۔ مودی نے حالیہ وجے دشمی اور کوجاگری پورنیما کی تقریبات کا ذکر کیا اور آنے والے دیوالی تہوار کے لیے نیک تمنائیں پیش کیں۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ ممبئی کا طویل انتظار اب ختم ہو چکا ہے کیونکہ شہر کو اس کا دوسرا بین الاقوامی ہوائی اڈہ مل گیا ہے، وزیر اعظم نے نمایاں کیا کہ یہ ہوائی اڈہ اس خطے کو ایشیا کے سب سے بڑے کنیکٹیویٹی مراکز میں سے ایک بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ممبئی کو اب مکمل زیرِ زمین میٹرو مل گئی ہے، جو سفر کو آسان بنائے گی اور مسافروں کا وقت بچائے گی۔ مودی نے زیرِ زمین میٹرو کو ترقی کرتے ہوئے بھارت کی زندہ علامت قرار دیا اور نشان دہی کی کہ ممبئی جیسے مصروف شہر میں اس شاندار میٹرو کو تاریخی عمارتوں کو محفوظ رکھتے ہوئے زمین کے نیچے تعمیر کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس منصوبے میں شامل مزدوروں اور انجینئروں کو مبارکباد پیش کی۔
یہ واضح کرتے ہوئے کہ بھارت اپنے نوجوانوں کے لیے بے شمار مواقع فراہم کرتا ہے، وزیر اعظم نے حال ہی میں شروع کی گئی 60,000 کروڑ روپے کی پی ایم سیتو اسکیم کو اجاگر کیا جس کا مقصد ملک بھر کے متعدد آئی ٹی آئی کو صنعت سے جوڑنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج سے مہاراشٹر حکومت نے سیکڑوں آئی ٹی آئی اور فنی تعلیمی اداروں میں نئے پروگرام شروع کیے ہیں۔ ان اقدامات کے ذریعے، مودی نے کہا، طلبا کو ڈرون، روبوٹکس، الیکٹرک وہیکل، شمسی توانائی اور گرین ہائیڈروجن جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تربیت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے مہاراشٹر کے نوجوانوں کے لیے نیک تمنائیں پیش کیں۔ مودی نے مہاراشٹر کے فرزند، لوک نیتا ڈی بی پاٹل کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کی معاشرے اور کسانوں کے لیے خدمات کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاٹل کی اہم خدمت ہم سب کے لیے سیکھنے کا ذریعہ ہے اور ان کی زندگی عوامی خدمت میں مصروف افراد کو مسلسل حوصلہ دیتی رہے گی۔
”آج پورا ملک وکست بھارت کےعزم کی تکمیل کے لیے پُرعزم ہے، ایسا بھارت جو رفتار اور ترقی دونوں سے متصف ہو، جہاں عوامی فلاح اولین حیثیت رکھتی ہو اور سرکاری اسکیمیں شہریوں کی زندگی کو آسان بناتی ہوں“، مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ گیارہ برسوں میں یہی روح ملک کے ہر خطے میں ترقیاتی کوششوں کی راہنما رہی ہے۔ وزیر اعظم نے نمایاں کیا کہ جب وندے بھارت نیم تیز رفتار ریلیں پٹریوں پر دوڑتی ہیں، جب بُلٹ ٹرین منصوبوں کو رفتار ملتی ہے، جب کشادہ شاہراہیں اور ایکسپریس وے نئے شہروں کو جوڑتے ہیں، جب طویل سرنگیں پہاڑوں کے آر پار بنائی جاتی ہیں اور جب بلند بحری پل دور دراز ساحلوں کو ملاتے ہیں، تو بھارت کی رفتار اور ترقی نمایاں طور پر نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی پیش رفت بھارت کے نوجوانوں کی امنگوں کو نئے پنکھ عطا کرتی ہیں۔
مودی نے کہا کہ آج کا یہ پروگرام بھارت کے ترقیاتی سفر کی رفتار کو جاری رکھتا ہے۔ انہوں نے نمایاں کیا کہ نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو ایک ترقی یافتہ بھارت کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کی سرزمین پر قائم یہ ہوائی اڈہ کنول کے پھول کی شکل میں بنایا گیا ہے، جو تہذیب اور خوشحالی کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ نیا ہوائی اڈہ مہاراشٹر کے کسانوں کو یورپ اور مشرقِ وسطیٰ کے سپر مارکیٹس سے جوڑے گا، جس سے تازہ زرعی پیداوار، پھل، سبزیاں اور ماہی گیر مصنوعات تیزی سے عالمی منڈیوں تک پہنچ سکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہوائی اڈہ آس پاس کی چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے برآمدی اخراجات کم کرے گا، سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گا اور نئی صنعتوں کے قیام کا باعث بنے گا۔ انہوں نے مہاراشٹر اور ممبئی کے عوام کو اس نئے ہوائی اڈے پر دلی مبارکباد پیش کی۔
یہ واضح کرتے ہوئے کہ جب خوابوں کی تکمیل کا عزم اور شہریوں تک تیز رفتار ترقی پہنچانے کا پختہ ارادہ ہو تو نتائج یقینی ہوتے ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کا ہوا بازی کا شعبہ اس پیش رفت کی ایک بڑی گواہی ہے۔ 2014 میں منصب سنبھالنے کے بعد اپنے خطاب کو یاد کرتے ہوئے، مودی نے اپنے اس وژن کو دہرایا کہ ہوائی چپل پہننے والا عام آدمی بھی ہوائی سفر کر سکے۔ اس خواب کی تکمیل کے لیے ملک بھر میں نئے ہوائی اڈے تعمیر کرنا ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس مشن کو سنجیدگی سے لیا اور گزشتہ گیارہ برسوں میں ایک کے بعد ایک نئے ہوائی اڈے بنائے گئے۔ 2014 میں بھارت میں صرف 74 ہوائی اڈے تھے؛ آج یہ تعداد 160 سے تجاوز کر چکی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چھوٹے شہروں میں ہوائی اڈے بننے سے وہاں کے رہائشیوں کو ہوائی سفر کے نئے مواقع میسر آئے ہیں۔ مالی مسائل کے حل کے لیے حکومت نے اُڑان اسکیم شروع کی، جس کا مقصد عام شہری کے لیے ہوائی ٹکٹ کو سستا بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں اس اسکیم کے تحت لاکھوں لوگوں نے پہلی بار ہوائی سفر کیا اور اپنے دیرینہ خواب پورے کیے۔اس پر زور دیتے ہوئے کہ نئے ہوائی اڈوں کی تعمیر اور اُڑان اسکیم نے شہریوں کے لیے سہولت فراہم کی ہے، مودی نے کہا کہ بھارت اب دنیا کی تیسری سب سے بڑی گھریلو ہوا بازی کی منڈی بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ایئر لائنز مسلسل وسعت اختیار کر رہی ہیں اور سیکڑوں نئے طیاروں کی خریداری کے آرڈر دے رہی ہیں۔ یہ نمو پائلٹس، کیبن کریو، انجینئروں اور گراؤنڈ ورکروں کے لیے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔
یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ طیاروں کی تعداد بڑھنے کے ساتھ ساتھ مرمت و نگہداشت کی ضروریات بھی بڑھتی ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ملک کے اندر نئی سہولتیں قائم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دہائی کے اختتام تک بھارت کو ایک بڑی ایم آر او (مینٹیننس، ریپیر اور اوورہال) مرکز بنانا ہدف ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس اقدام سے بھارت کے نوجوانوں کے لیے بے شمار نئی روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
”بھارت دنیا کا سب سے نوجوان ملک ہے اور اس کی طاقت اس کے نوجوانوں میں ہے“، وزیر اعظم نے جوش کے ساتھ کہا، اس پر زور دیتے ہوئے کہ ہر سرکاری پالیسی نوجوانوں کے لیے زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر میں اضافی سرمایہ کاری روزگار پیدا کرتی ہے اور اس کی مثال 76,000 کروڑ روپے کے ودھاون بندرگاہ منصوبے کی صورت میں دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تجارت میں توسیع ہوتی ہے اور لاجسٹکس سیکٹر کو رفتار ملتی ہے تو روزگار پیدا ہوتا ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ بھارت ایسی قدروں میں پروان چڑھا ہے جہاں قومی پالیسی سیاست کی بنیاد بنتی ہے۔ حکومت کے لیے انفراسٹرکچر پر خرچ کیا گیا ہر ایک روپیہ شہریوں کی سہولت اور صلاحیت میں اضافہ کرنے کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے اس کے برعکس ملک میں ایک ایسے سیاسی دھارے کا ذکر کیا جو عوامی فلاح پر اقتدار کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ ڈالتے ہیں اور بدعنوانی اور گھوٹالوں کے ذریعے منصوبوں کو پٹری سے اتار دیتے ہیں، اور قوم نے ایسی بدانتظامی دہائیوں تک دیکھی ہے۔
پی ایم نے افتتاح کی گئی میٹرو لائن کچھ سابقہ حکومتوں کے اقدامات کی یاد دلاتی ہے، مودی نے کہا، اور اس کی سنگِ بنیاد کی تقریب میں اپنی شرکت کو یاد کیا جس سے ممبئی کی لاکھوں خاندانوں میں مشکلات کے کم ہونے کی امیدیں جاگی تھیں۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ بعد میں آنے والی ایک حکومت نے اس منصوبے کو روک دیا، جس سے ملک کو ہزاروں کروڑوں کا نقصان ہوا اور کئی برسوں تک عوام کو طویل مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیراعظم نے نمایاں کیا کہ اس میٹرو لائن کے مکمل ہونے کے بعد اب دو سے ڈھائی گھنٹے کا سفر صرف 30 سے 40 منٹ میں طے ہو جائے گا۔ ممبئی جیسے شہر میں، جہاں ہر منٹ قیمتی ہے، انہوں نے کہا کہ شہریوں کو یہ سہولت تین سے چار برس تک محروم رکھی گئی، جو کہ سنگین ناانصافی سے کم نہیں۔”گزشتہ گیارہ برسوں سے حکومت نے شہریوں کی زندگییوں کو بہتر بنانے پر بھرپور زور دیا ہے“، وزیر اعظم نے کہا، اس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ریلوے، سڑکیں، ہوائی اڈے، میٹرو اور برقی بسوں جیسی سہولتوں میں غیر معمولی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے اٹل سیتو اور کوسٹل روڈ جیسے منصوبوں کی مثالیں پیش کیں۔
مودی نے مزید کہا کہ عوام کے بلاروکاٹ سفر کے لیے ٹرانسپورٹ کے تمام ذرائع کو باہم مربوط کرنے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ مسافروں کو دشواری کے ساتھ ذرائع تبدیل نہ کرنے پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ون نیشن، ون موبیلیٹی کے وژن کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ممبئی ون ایپ اسی سمت میں ایک اور قدم ہے، جس سے شہریوں کو ٹکٹوں کے لیے طویل قطاروں سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ اس ایپ کے ذریعے ایک ہی ٹکٹ لوکل ٹرین، بس، میٹرو اور ٹیکسی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ممبئی، جو بھارت کا مالیاتی دارالحکومت اور اس کے پُرجوش ترین شہروں میں سے ایک ہے، 2008 کے حملوں میں دہشت گردوں کا نشانہ بنا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت برسرِ اقتدار حکومت نے کمزوری کا پیغام دیا اور دہشت گردی کے سامنے سپردگی اختیار کرتی دکھائی دی۔ مودی نے ایک حالیہ انکشاف کا حوالہ دیا جس میں حزبِ مخالف کی ایک سینئر رہنما اور سابق وزیرِ داخلہ نے دعویٰ کیا کہ ممبئی حملوں کے بعد بھارت کی مسلح افواج پاکستان پر حملہ کرنے کے لیے تیار تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم ایسے اقدام کی حامی تھی۔ تاہم، مخالف رہنما کے مطابق، ایک غیر ملکی ملک کے دباؤ پر حکومت نے فوجی کارروائی روک دی۔
وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ حزبِ مخالف واضح کرے کہ اس فیصلے پر کس نے اثر انداز ہو کر ممبئی اور قوم کے جذبات کو کمزور کیا۔ انہوں نے کہا کہ حزبِ مخالف کی کمزوری نے دہشت گردوں کے حوصلے بلند کیے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچایا، جس کی قیمت ملک نے معصوم جانوں سے چکائی۔”ہماری حکومت کے لیے ملک اور شہریوں کی سلامتی سے بڑھ کر کچھ نہیں“، وزیر اعظم نے کہا، یہ بتاتے ہوئے کہ آج کا بھارت طاقت کے ساتھ جواب دیتا ہے اور دشمن کی سرزمین کے اندر کارروائی کرتا ہے، جیسا کہ آپریشن سندور کے دوران دنیا نے دیکھا اور تسلیم کیا۔
مودی نے زور دے کر کہا کہ غریب، نو-مڈل کلاس اور مڈل کلاس کو بااختیار بنانا قومی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ان خاندانوں کو سہولتیں اور عزت میسر آتی ہیں تو ان کی صلاحیتیں بڑھتی ہیں اور شہریوں کی مشترکہ طاقت ملک کو مضبوط کرتی ہے۔ انہوں نے نمایاں کیا کہ جی ایس ٹی میں حالیہ اگلی نسل کی اصلاحات نے متعدد اشیا کو زیادہ سستا بنا دیا ہے، جس سے عوام کی خریداری کی طاقت مزید بڑھی ہے۔ مارکیٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس نو راتری سیزن میں کثیر سالہ فروخت ریکارڈ ٹوٹ گئے، اور ریکارڈ تعداد میں لوگوں نے اسکوٹر، بائیکس، ٹی وی، ریفریجریٹر اور واشنگ مشینیں خریدیں۔
حکومت شہریوں کی زندگی بہتر بنانے اور ملک کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھے گی، اس کی توثیق کرتے ہوئے مودی نے سب سے اپیل کی کہ سوی دیشی کو اپنائیں اور فخر سے کہیں، ”یہ سو دیشی ہے“، ایک ایسا منتر جو ہر گھر اور بازار میں گونجنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب ہر شہری سو دیشی کپڑے اور جوتے خریدے، گھر میں سو دیشی مصنوعات لائے، اور سو دیشی تحائف دے، تو ملک کی دولت ملک کے اندر ہی رہتی ہے۔ اس سے بھارتی مزدوروں کے لیے روزگار پیدا ہوگا اور نوجوانوں کے لیے نوکریاں میسر آئیں گی۔ وزیر اعظم نے لوگوں کو یہ تصور کرنے کی ترغیب دی کہ جب پورا ملک سو دیشی اپنائے گا تو بھارت کو کتنی شاندار طاقت حاصل ہوگی۔
وزیر اعظم نے اختتام پر کہا کہ مہاراشٹر ہمیشہ بھارت کی ترقی کو تیز کرنے میں پیش پیش رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاست کی ان کی حکومتیں مہاراشٹر کے ہر شہر اور گاؤں کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے لیے انتھک محنت جاری رکھیں گی اور ترقیاتی اقدامات پر سب کو مبارکباد اور نیک تمنائیں پیش کیں۔
مہاراشٹر کے گورنر آچاریہ دیوورت، مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس، مرکزی وزرا رام داس آٹھاولے، رام موہن نائیڈو کنجراپو، مرلی دھر موہول اور جاپان کے بھارت میں سفیرکیئچی اونو سمیت دیگر معززین تقریب میں موجود تھے۔