مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سنسنی خیز تبصرہ کیا۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر تنقید کی۔ انھوں نے الزام لگایاکہ امت شاہ عبوری وزیراعظم کی طرح کام کر رہےہیں۔ انہوں نے پی ایم مودی کو خبردار کیا کہ وہ محتاط رہیں۔ ممتا بنرجی نے بدھ کو سیلاب سے متاثرہ شمالی بنگال کا دورہ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کولکتہ کے ایئرپورٹ کے باہر میڈیا سے بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے امت شاہ کو 'قائم مقام وزیر اعظم' قرار دیا۔
امت شاہ کا کیا میرجعفرسےتقابل
دریں اثنا، ممتا بنرجی نے امیت شاہ کا موازنہ 18ویں صدی کے بنگال کے فوجی جنرل میر جعفر سے کیا جس نے پلاسی کی جنگ میں نواب سراج الدولہ کو دھوکہ دیا۔ وہ (امت شاہ) وزیر اعظم کی طرح کام کر رہے ہیں۔ لیکن وزیر اعظم (مودی) سب کچھ جانتے ہیں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے افسوس ہے۔ میں وزیر اعظم سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ ان (امیت شاہ) پر اندھا اعتماد نہ کریں۔ ایک دن وہ میر جعفر کی طرح آپ کے خلاف ہو جائیں گے۔ ہوشیار رہو،' ممتا بنرجی نے کہا۔
ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کرانے کے نام پر امت شاہ کے زیر اثر کام کر رہا ہے۔انہوں نے اڈیسہ کے کٹک میں پیش آئے فرقہ وارانہ واقعات کے لیے بھی امیت شاہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اَہنکار اور ڈکٹیٹر جیسی رویہ اپنا رہے، مگر وہ سمجھیں کہ کرسی ہمیشہ نہیں رہتی۔
ممتا بنرجی نے مداخلت کا الزام لگایا
، مغربی بنگال میں حکمراں ترنمول کانگریس کی صدر ، ممتا بنرجی نے بی جے پی کے سرکردہ رہنماؤں پر الزام لگایا کہ وہ انتخابات کی پابند ریاستوں میں ووٹر لسٹوں کی اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے لیے الیکشن کمیشن کے کام میں مداخلت کر رہے ہیں۔ بنرجی نے کہا، "ان کے (بی جے پی) لیڈروں میں سے ایک میٹنگ کرتا ہے اور یہاں آتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ بنگال کی ووٹر لسٹ سے لاکھوں ناموں کو ہٹا دیں گے۔ مجھے بتائیں، ہم اس وقت قدرتی آفات، شدید بارش، تہوار وغیرہ سے دوچار ہیں۔ کیا موجودہ حالات میں ایس آئی آر کا عمل ایک پندرہ دن کے اندر مکمل ہو سکتا ہے، اور کیا اس مدت کے اندر نئے نام اپ لوڈ کیے جا سکتے ہیں؟" انہوں نے سوال کیا کہ کیا الیکشن کمیشن کو بی جے پی پارٹی کے کہنے پر کام کرنا چاہئے یا اسے لوگوں کے جمہوری اور شہری حقوق کے مفاد میں کام کرنا چاہئے۔