ایشیا کپ2025 کا تنازعہ ختم نہیں ہورہا ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ،بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی کو ایشیا کپ کی ٹرافی واپس کرنے کے لیے ای میل کیا ہے، بھارت نے حال ہی میں دبئی میں ہوئے ٹورنامنٹ میں ٹائٹل جیتا تھا۔ فائنل میں بھارتی ٹیم نے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دی تھی۔ ، بھارتی ٹیم نے میچ کے بعد کی پریزنٹیشن تقریب کے دوران محسن نقوی سے ایشیا کپ ٹرافی لینے سے انکار کر دیا کیونکہ اے سی سی کے سربراہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین اور پاکستان کے وزیر داخلہ بھی ہیں۔
بھارت کو نقوی کےجواب کا انتظار
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، بی سی سی آئی کے سکریٹری دیواجیت سائکیا نے کہا کہ بورڈ نقوی کے جواب کا انتظار کر رہا ہے، اور اگر ان کی طرف سے کچھ نہیں ہوتا ہے، تو ہم اس معاملے کو ایک آفیشل میل کے ساتھ آئی سی سی تک پہنچائیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ "اس عمل کے ساتھ قدم بہ قدم آگے بڑھ رہا ہے اور معاملے کی پیروی کرتا رہے گا"۔ایشیا کپ کے فائنل کے بعد، ہندوستانی ٹیم انتظامیہ نے دریافت کیا تھا کہ ٹروفی کون پیش کرے گا اور امارات کرکٹ بورڈ کے وائس چیئرمین خالد الزرونی سے اسے وصول کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی، لیکن کہا جاتا ہے کہ نقوی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔
نقوی کے ہاتھوں ٹرافی لینے سےکیا انکار
جب پریزنٹیشن کی تقریب شروع ہوئی تو ہندوستانی اسپنر کلدیپ یادیو، اوپنر ابھیشیک شرما، اور بلے باز تلک ورما نے اسٹیج پر موجود دیگر معززین سے اپنے انفرادی ایوارڈ وصول کیے۔ جب آخرکار نقوی نے ڈائس پر قدم رکھا تو ہندوستانی فریق نے واضح کر دیا کہ وہ ان سے ٹروفی قبول نہیں کریں گے۔ چند لمحوں بعد، ٹرافی کو احتیاط سے مقام سے ہٹا دیا گیا، جس سے چیمپئنز کو ان کے انعام کے بغیر چھوڑ دیا گیا۔
اے سی سی چیئرمین کےرویہ پراعتراض
تاہم، بی سی سی آئی نے 30 ستمبر کو اے سی سی کی میٹنگ میں فاتح کی ٹروفی بھارتی ٹیم کو نہ دینے کے فیصلے اور میچ کے بعد کی پریزنٹیشن تقریب کے دوران اے سی سی کے چیئرمین کی طرف سے رچائے گئے ڈرامے پر سخت اعتراض اٹھایا تھا۔بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا، جنہوں نے میٹنگ میں بی سی سی آئی کی نمائندگی کی، نقوی سے سخت سوالات کا سامنا کیا۔شکلا نے مبینہ طور پر بات چیت کے دوران کہا۔ "ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو کیوں نہیں دی گئی؟ ACC ٹرافی کسی فرد کی ذاتی ملکیت نہیں ہے،" ۔
واضح رہےکہ پہلگام حملےکے بعد دونوں ممالک کےدرمیان کشدیدگی بڑھ گئی۔ اس کا اثرکھیلوں پر بھی دیکھا گیا۔ بھارت نے پاکستان میں میچ کھیلنے سے انکار کیا تھا۔ اس کےبعد پاکستان میں منعقدہ میچوں کو دبئی منتقل کردیا گیا۔ بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی وزیر داخلہ سے کپ لینےسے بھی انکار کردیا۔