اتر پردیش کی ملکی پور اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں ووٹوں کی گنتی کے پہلے دور میں بی جے پی آگے ہے۔ بی جے پی کے چندر بھانو پاسوان تقریباً 4000 ووٹوں سے آگے ہیں۔ ایودھیا کے گورنمنٹ انٹر کالج میں سخت سیکورٹی کے درمیان گنتی کی جا رہی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کئی راؤنڈ میں ہوگی۔ سب سے پہلے پوسٹل بیلٹ اور گھر گھر ووٹنگ کی سہولت کے لیے بیلٹ پیپرز کی گنتی کی جا رہی ہے۔ ابتدائی رجحانات میں اب سماج وادی پارٹی آگے ہے۔ اس کے بعد ای وی ایم کو کھولا جائے گا اور ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ ملکی پور سیٹ کی خاص بات یہ ہے کہ یہ سیٹ ہمیشہ سے بی جے پی کے لیے سخت چیلنج رہی ہے۔ پچھلے 33 سالوں میں بی جے پی نے صرف ایک بار ملکی پور اسمبلی سیٹ جیتی ہے۔ اس لیے اس بار بھی بی جے پی کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ ایسے میں اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پوری کوشش کی ہے۔ دراصل، بی جے پی ایودھیا میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لیے یہ سیٹ جیتنا چاہتی ہے، اس لیے یہ انتخاب وقار کا مسئلہ بن گیا ہے۔
ملکی پور کی مخصوص اسمبلی سیٹ ریاست کی حکمراں جماعت بی جے پی اور اہم اپوزیشن پارٹی سماج وادی پارٹی کے لیے وقار کی جنگ بن گئی ہے، کیونکہ یہ نتائج ریاست کی مستقبل کی سمت طے کریں گے۔ اگرچہ ملکی پور اسمبلی سیٹ کے لیے دس امیدوار میدان میں ہیں، جو ایودھیا ضلع اور فیض آباد لوک سبھا سیٹ کے تحت آتی ہے، لیکن اصل مقابلہ بی جے پی امیدوار چندر بھانو پاسوان اور سماج وادی پارٹی کے امیدوار اجیت پرساد کے درمیان ہے۔ اجیت پرساد اس سیٹ کے سابق ایم ایل اے اودھیش پرساد کے بیٹے ہیں۔ اودھیش پرساد اب فیض آباد سیٹ سے ایم پی ہیں۔
پچھلے سال لوک سبھا الیکشن میں جب اودھیش پرساد فیض آباد سیٹ سے الیکشن جیتے تھے تو بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا تھا۔ پچھلے سال جنوری میں رام مندر کی تعمیر کے تین ماہ بعد ہوئے اس الیکشن میں ایودھیا-فیض آباد علاقے میں الیکشن ہارنا بی جے پی کے لیے ایک بڑا جھٹکا تھا، جس سے وہ اب تک نہیں نکل سکی ہے۔ اکھلیش یادو نے اس مخصوص سیٹ سے ایک دلت امیدوار کھڑا کیا اور جیت گئے۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی نے ملکی پور سیٹ جیت کر اس شکست کا بدلہ لینے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے ۔ ملکی پور سیٹ شیڈول کاسٹ کے لیے مخصوص ہے۔ بی جے پی اور ایس پی دونوں کے امیدوار درج فہرست ذات کی پاسی برادری سے آتے ہیں، جو اس سیٹ پر کافی تعداد میں ہیں۔