Saturday, August 02, 2025 | 08, 1447 صفر
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • بہار میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا! سینئر لیڈر سدھیر کمار شرما پرشانت کشور کی پارٹی میں شامل

بہار میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا! سینئر لیڈر سدھیر کمار شرما پرشانت کشور کی پارٹی میں شامل

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Aug 01, 2025 IST     

image
جیسے جیسے بہار اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، لیڈروں کے انحراف کا کھیل بھی شروع ہوگیا ہے۔ بی جے پی کے ایک پرانے اور مضبوط رہنما اور ریاست کے سابق جنرل سکریٹری سدھیر کمار شرما نے پرشانت کشور کی پارٹی جن سورج میں شمولیت اختیار کی۔ کئی اضلاع سے درجنوں رہنما اور کارکنان بھی ان کے ساتھ پارٹی میں شامل ہوئے۔
 
پارٹی کے قومی صدر ادے کمار سنگھ اور بانی پرشانت کشور نے رکنیت حاصل کی۔ اس موقع پر پرشانت کشور نے بی جے پی سے آئے لیڈروں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پی کے نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کو بھی نشانہ بنایا۔

اب لوگ میرے رنگ کی نقل کر رہے ہیں:

دراصل جے ڈی یو نے انتخابی مہم کے لیے ہریانہ سے پیلی بس کا آرڈر دیا ہے۔ رنگ پیلا ہے تو پرشانت کشور نے اس کے بارے میں کہا کہ اب لوگ میرے رنگ کی نقل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "مجھے خوشی ہے کہ نتیش کمار میری پارٹی کے علامتی رنگ کی گاڑی میں سفر کریں گے، لیکن اگر نتیش کمار پیلے رنگ کے رتھ میں سفر کریں گے تو لوگ سمجھیں گے کہ نتیش کمار نے بھی مان لیا ہے کہ جے ڈی یو کا مستقبل جن سورج ہے، میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ نومبر کے بعد جے ڈی یو کے تمام لیڈروں اور کارکنوں کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، ان کا گھر صرف جن سورج ہے۔

پی کے نے تیج پرتاپ کے بارے میں کیا کہا؟

دوسری جانب تیج پرتاپ یادو ان دنوں پیلی ٹوپی پہن کر گھوم رہے ہیں۔ پرشانت کشور نے کہا کہ پیلا رنگ وشنو کا ہے، اس لیے ہم نے پیلے رنگ کا انتخاب کیا۔ اسلام میں بھی زرد رنگ کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ ہر کسی کو پیلے رنگ میں رنگنا پڑتا ہے، لیکن ہر پیلا رنگ سونا نہیں بنتا۔ اب ہر گاؤں کے لوگ پیلے رنگ کا مطلب جان سورج پارٹی سمجھ رہے ہیں۔
 
پرشانت کشور نے بہار بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ جیسوال اور ڈپٹی سی ایم سمرٹ چودھری پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سناتن میں جنگ میں زخمی ہونے والے پر حملہ نہیں کیا جاتا۔ ہم نے دلیپ جیسوال پر دو الزامات لگائے، یعنی دو تیر لگے، جس کے بعد وہ بے ہوش ہو گئے۔ اب وہ جواب دینے کے قابل نہیں رہے۔ اب اگلی لائن میں منگل پانڈے اور سمرٹ چودھری ہیں، تو انتظار کرو، یہ دونوں بھی انتظار میں ہیں