Saturday, August 02, 2025 | 08, 1447 صفر
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • حیدرآباد میں بعد نماز جمعہ فلسطین کے حق میں زبردست احتجاج۔

حیدرآباد میں بعد نماز جمعہ فلسطین کے حق میں زبردست احتجاج۔

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 01, 2025 IST     

image
 
حیدرآباد کےعلاقہ ہمایوں نگر مہدی پٹنم میں فلسطین کے حق میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ جماعت اسلامی ہند کی طلبا تنظیم اسٹو ڈنٹس اسلامک آرگیائزیشن کی قیادت جمعہ کی نماز کے بعد مسجدِ عزیزیہ کے قریب فلسطین کےحق میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن حیدرآباد کی جانب سے یہ احتجاج درج کرایا گیا ۔اورغزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہارکیا گیا ۔
 
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز تھامے فلسطینی عوام پر ہو رہے ظلم، کے خلاف نعرے لگائے۔ نہتے فلسطینیوں کے قتلِ عام، اُن کی بھوک اور اُن پر بمباری کے خلاف آواز بلند کی گئی۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے جنگ بندی کو یقینی بنائے۔ اور معصوم بچوں، خواتین، بزرگوں، صحافیوں اور ڈاکٹروں پر ہو رہے ظلم کو روکے۔
 
یاد رہےکہ ہندوستان کی سر کردہ مسلم  تنظیموں اور ممتاز مذہبی  رہنماوں نےغزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ غزہ میں جاری انسانی المیے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت ہند سے اسرائیلی جارحیت کو روکنے کےلئےفوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ غزہ کی موجودہ صورتحال کوانسانی تاریخ کے بد ترین ابواب میں سے ایک قرار دیا۔ بیان میں کہا کہ غزہ کا قحط ایک ہولناک بحران میں تبدیل ہو چکا ہے۔
 
لوگ بھوک سے مر رہےہیں۔ اگر ہم اس نازک لمحےمیں خاموش رہیں تو یہ تاریخ کا انتہائی سنگین اور ناقابل معافی جرم ہوگا۔۔ 20 لالاکھ  سے زائد شہری شدید غذائی قلت، صحت کےنظام  کی  تباہی اور دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کا سامنا کرے رہےہیں۔ اقوام متحدہ ، دنیا کے تمام ممالک اورعوام سے بھی اپیل کی ہےکوہ فلسطین اور گزہ کےمسئلہ کے سلسلےمیں سمجھ اورحساسیت پیدا کریں یہ مسلمانو کا مسئلہ نہیں بلکہ سای انسانیت کا مسئلہ ہے۔
 
 واضح رہےکہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین پرتقریباً دو سال سے حملے کئے جا رہےہیں۔ اب تک غزہ میں 60ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکےہیں۔ جن میں زیادہ تعداد فلسطینی بچوں اور عورتوں کی ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے بھی ان ہلاکتوں کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیتے ہیں۔ لاکھوں  لوگ  بے گھر ہو چکے ہیں۔ جنگ سے متاثرہ   فلسطین میں  لاکھوں لوگ بھوک اور قحط کا شکار ہیں اور خوراک نہ ملنے کی وجہ سے اموات کی تعداد میں روز بروز ہونے والے اضافے کے ساتھ بین الاقوامی سطح پر رد عمل بھی بڑھتا جارہا ہے۔