کانگریس لیڈر شکیل احمد خان کے بیٹے آیان زاہد خان نے خودکشی کر لی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بیٹے نے کمرے میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ خودکشی کی وجہ تاحال سامنے نہیں آئی۔ اس واقعہ کے بعد پورا خاندان غمزدہ ہے۔ ایان کی عمر تقریباً 17-18 سال بتائی جاتی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ پٹنہ میں شکیل احمد خان کی سرکاری رہائش گاہ سے بیٹے کی لاش ملی ہے۔ بیٹا رات کو کمرے میں اکیلا سوتا تھا۔ صبح نہ اٹھنے پر اس کا معائنہ کیا گیا۔ لوگوں نے کمرے میں جا کر دیکھا تو اس کی لاش لٹکی ہوئی تھی۔ ایان ،شکیل احمد خان کا اکلوتا بیٹا تھا۔ اب دو بچوں میں صرف ایک بیٹی رہ گئی ہے۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے۔ ایف ایس ایل ٹیم کو بلایا گیا ہے۔ پولیس پورے معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ یہ پورا واقعہ سیکرٹریٹ تھانے کے علاقے میں پیش آیا۔
شکیل احمد خان کی بات کریں تو ان کی شناخت ایک صاف ستھرے اور اچھے لیڈر کے طور پر رہی ہے ۔وہ کٹیہار ضلع کے کبار کوٹھی گاؤں کے رہنے والا ہے۔ انہوں نے پٹنہ یونیورسٹی سے گریجویشن تک تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے جے این یو، دہلی سے ایم اے، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ 1999 میں کانگریس میں شامل ہوئے اور کئی عہدوں پر فائز رہے۔
غور طلب ہے کہ شکیل احمد خان نے 2015 میں پہلی بار کٹیہار کے کدوا اسمبلی حلقہ سے کانگریس پارٹی کی طرف سے الیکشن لڑے اور جیت کر ایم ایل اے بنے تھے۔ 2020 میں دوسری بار کانگریس پارٹی نے انہیں موقع دیا اور وہ دوبارہ جیت گئے۔ اس کے بعد پارٹی نے انہیں قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ بہار میں موجودہ وقت میں کانگریس کے 19 ایم ایل اے ہیں۔