پاکستان کے بلوچستان میں ایک اسکول بس کو خود کش بم دھماکہ سے اڑیا گیا ۔ اس حملہ میں6 طلبا کی موت واقع ہو گئی ہے، جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان علاقہ میں صبح ایک اسکول بس دھماکہ کی زد میں آ گئی، جس میں کم از کم 6 بچوں کی موت ہو گئی اور 43 دیگر زخمیوں میں طلبا و طالبات کے علاوہ کچھ مرد و خواتین بھی شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق، بدھ کے روز ایک خودکش کار بمبار نے مشتعل جنوب مغربی پاکستان میں ایک اسکول بس پر حملہ کیا۔ حملہ صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں ہوا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب بس بچوں کو شہر میں اسکول لے جا رہی تھی۔
پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے جانور کسی بھی طرح کے رحم کے لائق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر سراسر بربریت کا ارتکاب کیا ہے۔
اس معاملے میں پولیس، فرنٹیر کور (ایف سی) اور لاء ایجنسیوں کے اہلکاروں نے تفتیش شروع کر دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے ابتدائی جانچ کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے حملہ ایک خود کش دھماکہ تھا۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بلوچ علیحدگی پسندوں نے بزدلانہ حرکت کی ہوگی۔ بلوچستان ایک عرصے سے عسکریت پسندی سے متاثر ہے۔ علیحدگی پسند گروپ کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کو امریکہ نے 2019 میں ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔ تازہ ترین حملہ افغانستان کی سرحد سے متصل صوبہ بلوچستان کے قصبے قلعہ عبداللہ میں ایک بازار کے قریب کار بم دھماکے کے چند روز بعد ہوا ہے، جس میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔