Tuesday, November 04, 2025 | 13, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • جموں میں دربار مووعمرعبداللہ کا استقبال۔ تقسیم کی کوشش ناکام

جموں میں دربار مووعمرعبداللہ کا استقبال۔ تقسیم کی کوشش ناکام

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 03, 2025 IST

جموں میں دربار مووعمرعبداللہ کا استقبال۔ تقسیم کی کوشش ناکام
 جموں وکشمیر کے سرمائی دارلحکومت منتقل ہوگیا ہے۔ پیر سےبا قاعدہ سرکاری دفاتر میں کام کاج شروع ہوگیا ہے۔  جموں وکشمیر کے وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کا جموں میں دفاتر کھولنے کے پہلے دن جموں کے لوگوں نے پرجوش استقبال کیا۔ 

تاجروں اورعوام نے کیا استقبال

وزیر اعلیٰ صبح 9:15 بجے شہیدی چوک، جموں پہنچے، جہاں جموں چیمبر آف کامرس، ریزیڈنسی روڈ اور راجندر بازار ایسوسی ایشنز نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور ان کا استقبال کیا۔اس کے بعد، وزیر اعلیٰ ریذیڈنسی روڈ سے ہوتے ہوئے رگھوناتھ بازار چوک کی طرف چل پڑے، ان کی آمد پر مبارکباد اور نیک تمنائیں دینے کے لیے راستے میں کھڑے تاجروں اور شہریوں کا استقبال کیا۔رگھوناتھ بازار چوک میں عمر عبداللہ کا سٹی چوک کی طرف پیدل چلنے سے قبل رگھوناتھ بازار ایسوسی ایشن کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا جہاں سٹی چوک بازار اور کنک منڈی بازار ایسوسی ایشن کے اراکین نے ان کا استقبال کیا۔

سول سیکرٹریٹ میں سی ایم کا استقبال 

بعد ازاں، وزیراعلیٰ کا سول سیکرٹریٹ میں استقبال کیا گیا، جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، روایتی دربار موو کے حصے کے طور پر دفاتر کے افتتاح کے موقع پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔رسمی استقبال کے بعد، عمر عبداللہ نے وزراء کی کونسل اور انتظامی سکریٹریوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی تاکہ مختلف محکموں کے کام کاج کے بارے میں اپ ڈیٹ حاصل کیا جا سکے اور اس اقدام کے بعد انتظامی تیاریوں کا جائزہ لیا جا سکے۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے چار سال کے وقفے کے بعد جموں میں دربار کی بحالی کو "ایک خوش آئند تجربہ" قرار دیا جس نے شہر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں جوش و خروش اور خوشی کی لہر دوڑا دی۔ تاہم، انہوں نے آگے آنے والے چیلنجوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اب ایک اہم موڑ پر ہے جہاں "حقیقی زمینی ترسیل متوقع ہے۔"وزیراعلیٰ نے رسمی پریڈ کا معائنہ کیا اور اس موقع پر افسران اور عملے سے بات چیت کی۔

جموں سری نگر کا فاصلہ کم ہوگا

 وزیر اعلیٰ  نے کہاکہ دربار تحریک کا احیاء جموں اور سری نگر کے درمیان فاصلہ کم کرے گا۔عمر عبداللہ نے زور دے کر کہا، "تمام منصوبہ بندی اور بحث کے مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ فیصلوں کو زمینی طور پر ٹھوس نتائج میں تبدیل کیا جائے۔"وزیراعلیٰ نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ وہ نچلی سطح پر واضح پیش رفت کو یقینی بناتے ہوئے پہلے سے  منظور شدہ منصوبوں پر بروقت عملدرآمد پر توجہ دیں۔درپیش مالی رکاوٹوں کو تسلیم کرتے ہوئے، عمر عبداللہ نے یقین دلایا کہ محدود وسائل کے معاملے کو "مناسب طریقے سے حل کیا جائے گا۔" انہوں نے ایک متوازن نقطہ نظر پر زور دیا، افسران پر زور دیا کہ وہ "غیر ضروری اخراجات کو روکنے کے ساتھ ساتھ موثر ترسیل کو یقینی بنائیں۔"

جموں ڈویژن میں بھی ضلعی سطح پر جائزہ اجلاس

وزیر اعلیٰ نے یہ بھی بتایا کہ کشمیر صوبے میں ضلعی سطح پر جائزہ اجلاسوں کا ایک سلسلہ پہلے ہی منعقد کیا جا چکا ہے اور اب اسی طرح کی بات چیت پورے جموں ڈویژن میں شروع کی جائے گی تاکہ ترقیاتی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے اور عوامی مسائل کو حل کیا جا سکے۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے حال ہی میں ختم ہونے والے اسمبلی اجلاس کے ہموار اور کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تمام محکموں کی ان کی مربوط کوششوں کی ستائش کی۔

جموں و کشمیر کو تقسیم کرنے کی کوشش ناکام 

نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے پیر کو کہا کہ "جو لوگ جموں و کشمیر کو تقسیم کرنا چاہتے تھے وہ ناکام ہو گئے"۔فاروق عبداللہ نے زور دے کر کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ متحد ہے اور اسے اجتماعی طور پر ترقی کی طرف بڑھنا چاہیے۔وہ یہاں دفاتر کے دوبارہ کھلنے کے موقع پر صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ جموں و کشمیر کو الگ کرنا چاہتے تھے وہ آج ناکام ہو چکے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یونین ٹیریٹری کے حصے "ایک" ہیں۔

 بی جے پی پرطنز

بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر سیاست کرنے والوں کو "سیاست چھوڑ کر" عوام کی فلاح و بہبود اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔عبداللہ نے کہا کہ جموں بھی ترقی کرے گا اور امید ظاہر کی کہ سیکرٹریٹ کی آمد سے اسے "زیادہ سے زیادہ فائدہ" حاصل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ "اس (سابقہ) ریاست کو دوبارہ ابھرنا ہے۔ یہ جنگوں سمیت بہت سی تباہیوں سے نکل آئی ہے، اور ہمیں اب اسے مل کر دوبارہ تعمیر کرنا چاہیے اور اسے ترقی کی طرف لے جانا چاہیے۔"

 چیمبر آف کامرس اور عوام کو مبارکباد

عبداللہ نے اس اقدام کا خیرمقدم کرنے پر چیمبر آف کامرس اور عوام کو مبارکباد دی۔ "میں جموں کے ہر اس شخص کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے اس قدم کی حمایت کی،" انہوں نے کہا۔جیسے ہی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ریزیڈنسی روڈ اور رگھوناتھ بازار سے گزرے، جموں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سمیت مختلف تاجر انجمنوں نے ان کا شاندار استقبال کیا اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ذریعہ 2021 میں روکی گئی پرانی روایت کو بحال کرنے کے ان کے فیصلے کی ستائش کی۔

مہاراجہ ہری سنگھ نے شروع کیا تھا دربار مو

منتقلی کو مہاراجہ ہری سنگھ کی طرف سے شروع کیا گیا ایک "بڑا قدم" قرار دیتے ہوئے، فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ اقدام جموں و کشمیر کے لوگوں میں اتحاد کی عکاسی کرتا ہے۔"اس کا مطلب یہ تھا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اپنے آپ کو ایک سمجھتے ہیں - زبان یا مذہب سے قطع نظر، وہ ایک ہی سرزمین سے تعلق رکھتے ہیں،" سابق وزیر اعلیٰ نے کہا۔عوامی مطالبات کی تکمیل کے معاملے پر، فاروق  عبداللہ نے کہا کہ طویل عرصے سے زیر التوا 'دربار موو' کا مطالبہ پورا ہو گیا ہے اور اس یقین کا اظہار کیا کہ دیگر مطالبات بھی "آہستہ آہستہ اگلے چار سالوں میں" پورے کیے جائیں گے۔

 نتائج کے لئےمثبت اْمید

جموں و کشمیر میں 11 نومبر کو ہونے والے آئندہ اسمبلی ضمنی انتخابات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، این سی صدر نے کہا، "ہر کوئی امید کرتا ہے کہ انتخابات اچھے ہوں گے، اور ہم بھی امید کرتے ہیں کہ وہ ہمارے لیے بہتر ہوں گے۔ ہماری امیدیں مثبت ہیں۔"۔