تلنگانہ حکومت نے رنگاریڈی ضلع میں پیرکو بس ٹرک کے تصادم کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا جس میں تقریباً19 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور مرنے والوں کے لواحقین کے لیے فی کس7 لاکھ روپئے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا تھا۔ تلنگانہ کےوزیرصنعت اور انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو، جو رنگاریڈی ضلع کے انچارج وزیر ہیں، نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے بھی اس حادثے کی محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جو حیدرآباد سے تقریباً 60 کلومیٹر دور چیوڑلہ منڈل میں مرزا گوڑا کے قریب حیدرآباد-بیجاپور شاہراہ پر صبح تقریباً 6.30 بجے پیش آیا۔
حادثہ میں 19 ہلاکتیں
ڈی سریدھربابو نےچیوڑلہ میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اس حادثے میں 19 افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوئے جب بجری سے لدا ایک ٹپر ٹرک مخالف سمت سے آنے والی روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس سے ٹکرا گیا۔یہ بس جس میں 72 افراد سوار تھے تانڈور سے حیدرآباد آرہی تھی۔انہوں نے کہا کہ تصادم کے نتیجے میں مسافروں پر بجری گرنے کی وجہ سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ابتدائی طور پر مرنے والوں کی تعداد 20 بتائی گئی تھی لیکن حکومت نے واضح کیا کہ 19 افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں 10 خواتین اور ایک 10 ماہ کا بچہ شامل ہے۔TGSRTC بس اور ٹرک دونوں کے ڈرائیوروں کی آمنے سامنے کی ٹکر میں موت ہو گئی۔
مہلوکین میں کرناٹک کےباشندے بھی شامل
عینی شاہدین کے مطابق، پہلی چھ قطاروں پر بیٹھے مسافروں کو ٹپر لاری کے بس میں گھسنے سے کچل کر بجری کے نیچے دب گیا۔انہوں نے بتایا کہ ٹپر تیز رفتاری سے سفر کر رہا تھا، کئی گاڑیوں کو اوور ٹیک کرتا ہوا اچانک دائیں طرف چلا گیا اور مخالف سمت سے آنے والی آر ٹی سی بس سے ٹکرا گیا۔ٹپر، بجری سے لدے ہوئے تھے، بھاری نقصان پہنچا اور ہلاکتیں ہوئیں۔کرناٹک کی ایک خاتون مرنے والوں میں شامل ہے، جب کہ ٹرک ڈرائیور آکاش کملے کا تعلق مہاراشٹر سے تھا۔
7 لاکھ ایکس گریشیا کا اعلان
سریدھر بابو، جو وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر کے ہمراہ تھے، نے کہا کہ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ٹی جی ایس آر ٹی سی) اور ریاستی حکومت نے مل کر مرنے والوں کے خاندانوں کے لیے 7 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان کیا ہے۔ریاستی حکومت نے ہر ایک کو 5 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا، جب کہ TGSRTC نے 2 لاکھ روپے اضافی دینے کا اعلان کیا۔زخمیوں کو 2 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا، اور حکومت ان کے تمام علاج کی دیکھ بھال کرے گی۔
وزیر صحت نے کیا اسپتال کا دورہ
وزیر صحت دامودر راجہ نرسمہا نے بھی پی ایم آر اسپتال میں زخمیوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا، ایک شخص کو چھوڑ کر جس کے سر پر چوٹ آئی ہے، باقی سب کو معمولی چوٹیں ہیں۔زخمیوں میں سے 10 کو وقار آباد کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا، 14 کو پٹنم مہیندر ریڈی (PMR) اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ کچھ زخمیوں کو بعد میں حیدرآباد منتقل کیا گیا۔
پولیس میں شکایت درج
دریں اثنا، بس کنڈکٹر رادھا کی شکایت پر، جو حادثے میں بچ گئی، پولیس نے ٹپر ڈرائیور کے خلاف بھارت نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 106 (1) کے تحت مقدمہ درج کیا۔حادثے میں بس ڈرائیور دستگیر بابا (35) بھی ہلاک ہو گیا۔اس سے قبل دل دہلا دینے والے مناظر دیکھنے کو ملے تھے جب بجری اور ملبے میں پھنسے کئی زخمی مدد کے لیے پکار رہے تھے۔
راحت کاری کیلئے3 جے سی بی کا استعمال
پولیس اور دیگر ریسکیو اہلکاروں کو زخمیوں کو نکالنے میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاشوں کو نکالنے اور زخمیوں کو بچانے کے لیے بس کو کاٹ کر تین JCBs کو استعمال کیا گیا۔زندہ بچ جانے والوں میں سے ایک نے بتایا کہ بس صبح 5 بجے ٹنڈو سے شروع ہوئی اور جب تک وہ وقار آباد پہنچی اس وقت تک وہ اپنی صلاحیت کے مطابق بھر چکی تھی۔ کئی مسافر کھڑے تھے۔زندہ بچ جانے والے شخص نے بتایا کہ مخالف سمت سے آنے والا ایک تیز رفتار ٹپر ٹرک بس سے ٹکرا گیا۔ ڈرائیور اور اس کے پیچھے چھ قطاروں میں بیٹھے مسافر کچل کر ہلاک ہو گئے۔
سی ایم کا اظہار دکھ
چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے سڑک حادثہ پر غم کا اظہار کیا۔چیف منسٹر نے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بس حادثے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کو فوری طور پر حیدرآباد منتقل کیا جائے اور انہیں بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔
پی ایم کا اظہارغم،معاوضہ کا اعلان
وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے ضلع رنگا ریڈی میں پیش آئے حادثے میں قیمتی جانوں کےنقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ جناب مودی نے حادثے میں زخمی ہونے والے لوگوں کی جلد صحت یابی کی بھی تمنا کی ہے۔وزیر اعظم نے وزیر اعظم قومی راحت فنڈ سے ہر متوفی کے لواحقین کے لیے دو لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے پچاس ہزار روپے کی مالی امدد کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر نے’’ایکس‘‘ پر پوسٹ کیا:
’’تلنگانہ کے ضلع رنگا ریڈی میں پیش آئے المناک حادثے میں جانوں کانقصان انتہائی افسوسناک ہے۔ اس مشکل وقت میں میری دلی ہمدردی متاثرہ افراد اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہے۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔وزیر اعظم قومی راحت فنڈ سے ہر متوفی کے لواحقین کو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کو پچاس ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔
10 دنوں میں دوسرا بڑا حادثہ
تلگو ریاستوں میں 10 دنوں سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا بڑا سڑک حادثہ ہے۔24 اکتوبر کو آندھرا پردیش کے کرنول قصبے کے قریب ایک پرائیویٹ بس میں حادثے کے بعد سڑک پر پڑی ایک موٹر سائیکل پر چڑھنے کے بعد آگ لگنے سے 20 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ایک نجی ٹور آپریٹر کی بس حیدرآباد سے بنگلورو جا رہی تھی۔
راجستھان میں دو حادثہ27 ہلاکتیں
پیرکو راجستھان کے جے پور کے علاقہ ہرمادہ علاقے میں مصروف سیکر روڈ پر ٹپر نے کئی گاڑیوں کو ٹکر دے دی ۔ یہ واقعہ لوہامنڈی علاقے میں پیر کی دوپہر ایک بجے کے قریب پیش آیا۔ تیز رفتار ڈمپر، جسے مبینہ طور پر ایک نشے میں دھت ڈرائیور چلا رہا تھا، نے کنٹرول کھو دیا اور تقریباً 300 میٹر کے فاصلے پر 17 گاڑیوں کو کچل دیا، جس سے 12 افراد ہلاک اور دس سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ یہ راجستھان میں گزشتہ 12 گھنٹوں میں دوسرا بڑا حادثہ ہے۔ اتوار کی دیر رات سڑک حادثے میں 15افراد کی موت ہو ئی تھی۔