مرکزی اور ریاستی حکومتیں ریاست تلنگانہ میں ریلوے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے کی سمت میں کلیدی اقدامات کر رہی ہیں۔ ریاستی دارالحکومت حیدرآباد کو ملک کے دیگر بڑے شہروں سے جوڑنے والی تین تیز رفتار ریل لائنوں کی تعمیر کیلئے اب میدان پوری طرح تیار ہے۔ مرکز نے حیدرآباد سے چینائی، بنگلورو اور امراوتی تک ان بلٹ ٹرین کوریڈورز کی تعمیر کیلئے اپنی رضامندی ظاہر کی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی آج اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ ان باوقار پروجیکٹوں کے ساتھ ساتھ دیگر نئی ریلوے لائنوں کی پیشرفت کا جائزہ لیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس میٹنگ کیلئے ریلوے کے چیف انجینئر بھی حیدرآباد پہنچ گئے ہیں۔
حکام نے پہلے ہی حیدرآباد۔چینائی اور حیدرآباد۔بنگلور ہائی اسپیڈ ریل لائنوں کیلئے صف بندی کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق حیدرآباد ۔چینائی کا راستہ قاضی پیٹ سے نہیں بلکہ نارکٹ پلی، سوریا پیٹ اور کوڈاڈ سے ہوتا ہوا جائے گا۔ اس روٹ پر تلنگانہ میں تقریباً 6 تا 7 اسٹیشنوں کے امکانات ہیں۔ حیدرآباد۔بنگلور ہائی اسپیڈ لائن کو مجوزہ ناگپور۔حیدرآباد۔بنگلور گرین فیلڈ ایکسپریس وے کے متوازی بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں تین طرح کی صف بندی تیار کی گئی ہے اور اندازہ ہے کہ ریاست میں 4 سے 5 اسٹیشن قائم کیے جاسکتے ہیں۔
دوسری طرف تلنگانہ حکومت نے مرکز سے درخواست کی ہے کہ وہ حیدرآباد امراوتی گرین فیلڈ ایکسپریس وے کے متوازی ایک تیز رفتار ریل لائن بھی تعمیر کرے۔ اس پر فی الحال بات چیت جاری ہے۔ اس کے علاوہ ایک ریجنل رنگ روڈ کے آگے ایک علاقائی رنگ ریل لائن بنانے کا بھی فیصلہ کیاگیاہے۔ ریلوے حکام نے ریاستی حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ اس کیلئے آر آر آر کے ساتھ 45 میٹر چوڑائی والی زمین کی ضرورت ہے۔ آج کے جائزہ میں چیف منسٹر ریونت ریڈی ان مسائل کے ساتھ ساتھ نئی ریلوے لائنوں جیسے وقارآباد۔کرشنا، ڈورنکل۔گڈوال، کلواکورتی۔مچرلا پر بھی بات چیت کرسکتے ہیں۔