چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ہدایت دی ہے کہ موسیٰ ندی کی بحالی کے پروجیکٹ کو بہت سے فوائد حاصل کرنے کیلئے جدید ترین طریقے سے بنایا جائے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ پینے کے پانی اور سیلاب کے انتظام کیلئے مفید منصوبے بنائے جائیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گاندھی سروور پر گیٹ وے آف حیدرآباد ویلکم آرچ قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ باپوگھاٹ پر دنیا کا سب سے اونچا آئیکانک ٹاور بنایا جانا چاہئے۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ دو ماہ کے اندر ٹنڈرس طلب کرنے کیلئے فوری کارروائی کریں۔
ریونت ریڈی نے موسیٰ ندی ریوائٹلائزیشن پروجیکٹ کے عہدیداروں کو کلیدی احکامات جاری کیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موسیٰ ندی کی بحالی کے منصوبہ کو بنیادی شہری فوائد حاصل کرنے کیلئے ڈیزائن کیاجانا چاہئے۔ چیف منسٹر نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ موسیٰ ندی احیا پراجکٹ کو حیدرآباد میں پینے کے پانی اور سیلاب کے انتظام کے لیے مفید بنایا جائے۔ انہوں نے تجویز دی کہ مختلف ممالک میں لاگو دریا کے پراجیکٹ ماڈلز کا جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ گیٹ وے آف حیدرآباد کو حمایت ساگر گاندھی سروور کے قریب او آر آر پر تعمیر کیا جانا چاہئے۔
دریائے کرشنا میں سیلاب کا بہاؤ :
بالائی علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے دریائے کرشنا میں سیلاب کا بہاؤ جاری ہے۔ اس سلسلے میں ناگرجناساگر آبی ذخائر میں سیلاب کا بہاؤ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے پراجیکٹ کے دو کرسٹ گیٹس کو اٹھا کر نیچے کی طرف پانی چھوڑا جا رہا ہے۔اس وقت پراجیکٹ کے پانی کی مکمل سطح 590 فٹ تک پہنچ گئی ہے اور پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 312.04 ٹی ایم سی تک پہنچ گئی ہے۔ جہاں ناگرجناساگر ریزروائر میں آمد 65,827 کیوسک تھی وہیں اخراج 60,644 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ناگرجنا ساگر کے گیٹس کھوکر پانی چھوڑا گیاتھا۔