Thursday, May 15, 2025 | 17, 1446 ذو القعدة
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • کانگریس کا وزیر اعظم سے سوال - کیا ترکی کے ساتھ تمام تعلقات ختم ہو چکے ہیں؟

کانگریس کا وزیر اعظم سے سوال - کیا ترکی کے ساتھ تمام تعلقات ختم ہو چکے ہیں؟

Reported By: Munsif TV | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: May 15, 2025 IST     

image
کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ اپوزیشن کو نہیں بلکہ حکومت کو کرنا ہے۔ کانگریس کا یہ بیان بی جے پی کے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ڈپارٹمنٹ کے سربراہ امیت مالویہ کے 'ایکس' پر بیان کے بعد آیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا تھا ملک ترکی اور آذربائیجان کی طرف سے دہشت گرد ملک پاکستان کو دی جانے والی حمایت سے ناراض ہے۔ ان ممالک کے ساتھ تجارت اور سیاحت کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ بڑھ رہا ہے اور لوگ یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیرا سے میڈیا والوں نے پوچھا کہ کیا پارٹی 'بائیکاٹ' کی کال کی حمایت کرتی ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ پارٹی جلد ہی جواب دے گی۔

کیا بھارت نے ترکی سے تعلقات توڑ لیے؟ کانگریس:

مالویہ پر جوابی حملہ کرتے ہوئے، کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ، پون کھیرا نے کہا کہ چونکہ یہ سوال بی جے پی کے ایک کارکن کی طرف سے اٹھایا جا رہا ہے۔ اس لیے وزیر اعظم کے دفتر اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو فوری طور پر واضح کرنا چاہیے کہ کیا ہندوستانی حکومت نے ترکی کے ساتھ تمام سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں اور ہندوستان میں اپنا سفارت خانہ بھی بند کر دیا ہے۔

آپ نے چین سے تعلقات کیوں برقرار رکھے؟

پون کھیرا نے 'X' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ حکومت کو لینا ہے، اپوزیشن کو نہیں۔ وزارت خارجہ برائے مہربانی وضاحت کریں۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری (کمیونیکیشن کے انچارج) جے رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو یہ بھی واضح کرنا چاہئے کہ ہندوستانی سرزمین پر مسلسل تجاوزات کے باوجود مودی حکومت نے چین کے ساتھ معمول کے تعلقات کیوں بنائے رکھے ہیں۔ یا کیوں وزیر اعظم نے ہندوستانی عوام سے جھوٹ بولا اور قومی مفادات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، 2020 جون 19 کو عوامی طور پر چین کے خلاف سازشیں کرنے کا اعلان کیا۔