Thursday, November 13, 2025 | 22, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • یو گی حکومت نےایسا کیا اعلان کہ مسلمانوں نے بچوں کو اسکول نہیں روانہ کرنے کا کیا فیصلہ

یو گی حکومت نےایسا کیا اعلان کہ مسلمانوں نے بچوں کو اسکول نہیں روانہ کرنے کا کیا فیصلہ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 10, 2025 IST

 یو گی حکومت نےایسا کیا اعلان کہ مسلمانوں نے بچوں کو اسکول نہیں روانہ کرنے کا کیا فیصلہ
اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے اعلان کے بعد پیر کو ایک بڑا سیاسی اور مذہبی تنازعہ کھڑا ہو گیا کہ ریاست بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں 'وندے ماترم' گیت  لازمی قرار دیا جائے گا۔اس اقدام پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو قومی گیت گانے پر مجبور کرنے کے بجائے اسکولوں سے نکال لیں۔

اسکول اور تعلیمی ادارے میں لازمی بنانے کا اعلان

گورکھپور میں 'ایکتا یاترا' اور وندے ماترم گانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا، "قومی گیت وندے ماترم کے لیے احترام کا جذبہ ہونا چاہیے، ہم اسے گانا اتر پردیش کے ہر اسکول اور تعلیمی ادارے میں لازمی بنائیں گے تاکہ ہر کسی کے اندر مترومی اور بھا رتومی کے تئیں عقیدت اور احترام کا جذبہ پیدا ہو۔"اعلان، جس کے بارے میں وزیر اعلی نے کہا کہ اس کا مقصد حب الوطنی اور اتحاد کو فروغ دینا تھا، مسلم کمیونٹی کے حصوں کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

 ملک کےآئین میں مذہبی آزادی پرعمل کی اجازت ہے

اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مولانا حلیم اللہ قاسمی نے بتایا، "ہم مسلمان ہیں، اس ملک کا آئین ہمیں اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی دیتا ہے، اگر ہمارے عقیدے کے خلاف کوئی چیز لگائی جاتی ہے تو ہمارا آئین اسے قبول نہیں کرتا ہے۔ اس لیے ہم ایسی کسی بھی چیز کو قبول نہیں کریں گے جو ہمارے مذہب کے خلاف ہو۔"

مسلمانوں کو اذیت دینے کی ایک اور کوشش

"ہمارا مذہب ہمیں سکھاتا ہے کہ صرف ایک اللہ ہے، اور ہم صرف اس کی عبادت کریں گے اور کچھ نہیں۔ اگر ہم ایسا کریں گے تو ہم مسلمان نہیں رہیں گے۔ جہاں تک ملک کا تعلق ہے، مسلمان قوم کا احترام کرنے میں کبھی پیچھے نہیں رہے ہیں۔ وندے ماترم کے نام پر جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ صرف مسلمانوں کو اذیت دینے کے لیے کیا جا رہا ہے،" انہوں نے مزید کہا۔

 مسلم بچے وندے ماترم نہیں گائیں گے

قاسمی نے واضح کیا کہ مسلم بچے 'وندے ماترم' گانے میں حصہ نہیں لیں گے اور کہا کہ اگر حکومت اس ہدایت کو نافذ کرنے پر اصرار کرتی ہے تو کمیونٹی اپنے بچوں کو اسکولوں سے مکمل طور پر واپس لے لے گی۔انہوں نے مزید کہا، "ہمارے بچے اسکولوں میں وندے ماترم نہیں گائیں گے۔ حکومت ہمیں کئی قوانین کے ذریعے نشانہ بناتی ہے۔ وندے ماترم گانے کی یہ مجبوری صرف مسلمانوں کو اذیت دینے کے لیے کی جا رہی ہے۔"

 ایمان کھونے سے اچھا ہے بچے اَن پڑھ رہیں

ایک سابقہ ​​تنازعہ کو متوازی بناتے ہوئے، قاسمی نے یاد کیا، "جب یوپی حکومت نے اسکولوں میں سوریہ نمسکار کو لازمی قرار دیا تھا، تو مولانا علی میاں ندوی نے تمام مسلمانوں سے اپنے بچوں کو اسکولوں سے نکالنے کی اپیل کی تھی۔ میں اب وہی اپیل کر رہا ہوں۔ بچوں کو ان پڑھ رہنا چاہیے، ان کا ایمان کھونے کے بجائے ان پڑھ رہنا چاہیے۔"