آر بی آئی نے سپروائزری خدشات کے درمیان ممبئی میں قائم نیو انڈیا کو-آپریٹو بینک پر کئی پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں جمع کنندگان کے پیسے نکالنے پر پابندی شامل ہیں۔ اس کے بعد، ممبئی میں نیو انڈیا کو-آپریٹو بینک کے باہر لمبی قطاریں دیکھی گئیں کیونکہ پریشان گاہکوں نے اپنے پیسے نکالنا چاہتے تھے۔بتا دیں کہ ای ٹی وی بھارت کے ہندی نیوز پورٹل کے مطابق ممبئی کے اندھیری میں وجئے نگر برانچ کے باہر کھاتہ داروں کی بھیڑ جمع ہے۔ صارفین پریشان ہیں کہ انہیں ان کے پیسے کب ملیں گے۔ کچھ لوگوں نے یہاں تک کہا کہ بینک ان کے سوالات کا جواب نہیں دے رہا ہے اور یہاں تک کہ اس کی کسٹمر سپورٹ سروسز اور ایپس کام نہیں کر رہے ہیں۔
بینک کے باہر جمع ہونے والے زیادہ تر لوگ بزرگ شہری ہیں۔ بینک حکام نے قطار میں کھڑے لوگوں کو کوپن دیے ہیں۔ ان کے مطابق صارفین ان کوپنز کو اپنے لاکرز تک رسائی کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔نیو انڈیا کوآپریٹو بینک، ممبئی کو ریزرو بینک آف انڈیا کی ہدایات جمعرات کو کاروبار کے اختتام سے لاگو ہوئیں اور چھ ماہ کی مدت تک نافذ رہیں گی اور ان کا جائزہ لیا جائے گا۔بتا دیں کہ نیو انڈیا کوآپریٹیو بینک پچھلے دو مالی سالوں سے خسارے کا سامنا کر رہا ہے۔ بینک کی سالانہ رپورٹ کے مطابق مارچ 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال میں بینک کو 227.8 ملین روپے اور مالی سال 2023 میں 307.5 ملین روپے کا نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔
اسکے علاوہ آر بی آئی نے کہا کہ بینک کی موجودہ لیکویڈیٹی پوزیشن کے پیش نظر، بینک کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ بچت بینک یا کرنٹ اکاؤنٹ یا جمع کنندگان کے کسی دوسرے اکاؤنٹ سے کسی بھی رقم کو نکالنے کی اجازت نہ دے۔ تاہم، قرض دہندہ کو مذکورہ آر بی آئی کی ہدایات میں بیان کردہ شرائط کے ساتھ ذخائر پر قرض دینے کی اجازت ہے۔ اس میں کچھ ضروری اشیاء جیسے ملازمین کی تنخواہ، کرایہ اور بجلی کے بلوں کے اخراجات شامل ہو سکتے ہیں۔