محکمہ موسمیات نے آندھرا پردیش، مغربی بنگال، اڈیشہ اور تمل ناڈو میں 28 سے 31 اکتوبر کے درمیان خلیج بنگال میں بننے والے طوفان منتھا کی وجہ سے شدید بارش کی وارننگ جاری کی ہے۔ تاہم ریاستی حکومت نے صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک جامع ایکشن پلان تیار کیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کے 28 اکتوبر کی شام کو کاکیناڈا کے قریب مچھلی پٹنم اور کالنگا پٹنم کے درمیان آندھرا کے ساحل کو عبور کرنے کا امکان ہے۔ ہوا کی رفتار 100 سے 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کا امکان ہے۔ آندھرا پردیش حکومت نے تمام محکموں کو الرٹ کیا ہے کہ وہ راحت، اناج، ایندھن اور ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
ریاست کے تمام سرکاری اسٹوروں میں 26 اکتوبر تک اناج کا مکمل ذخیرہ ہو چکا ہے۔ ڈویژنل سطح پر مناسب اسٹاک رکھا گیا ہے۔ دیگر ریاستوں نے بھی راحت اور ضروری سامان کی فراہمی کیلئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔اس دوران اڈیشہ حکومت نے ریاست میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی تیاریوں کو تیز کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست کے تمام 30 اضلاع میں 28 اکتوبر سے مسلسل تین دنوں تک موسلادھار بارش کیلئے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے تمام اضلاع میں ضلع انتظامیہ، امدادی ٹیموں اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں کو الرٹ پر رکھا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ متوقع شدید بارشوں اور تیز ہواؤں سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔
اس دوران ضلع ایلورو کے ایس پی پرتاپ شیوا کشور نے ضلع کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ طوفان منتھا کے پیش نظر احتیاطی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہاکہ 27، 28 اور 29 تاریخ کو تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش متوقع ہے۔ انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیاکہ غیر ضروری سفر کو ملتوی کریں اور ٹارچ اور بیٹریاں آسانی سے دستیاب ہونے کو یقینی بنا کر بجلی کی ممکنہ بندش کیلئے تیاری کریں۔ ایس پی نے مزید کہاکہ بوسیدہ ڈھانچوں، شیڈز یا ہورڈنگز کو محفوظ کیا جانا چاہیے تاکہ انہیں خطرناک بننے سے بچایا جا سکے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سیلاب کے خطرے کو دیکھتے ہوئے چھوٹی نہروں اور نالوں کو عبور کرنے سے گریز کریں۔
مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری:
ملک کے بعص مقامات پر بھاری بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹاملناڈو میں بھی کئی مقامات پر گذشتہ دو تین دن سے موسلادھار بارش ریکارڈ کی جارہی ہے ۔ محکمہ موسمیات نے آج بھی ٹاملناڈو کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔ آئی ایم ڈی کی اس پیش قیاسی سے خاص طورپر کسان پریشان ہیں کیونکہ اس سے ان کی کھڑی فصلیں تباہ ہوسکتی ہے۔ دھان کے کسانوں نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ شدید بارش کی وجہ سے ان کی فصلیں تباہ ہوسکتی ہیں جس کے باعث انہیں بھاری نقصان برداشت کرنا پڑسکتاہے۔ محکمہ موسمیات کے عہدیداروں نے خاص طورپر کسانوں کو اس سلسلہ میں محتاط رہنے کا مشورہ دیاہے۔