آندھراپردیش میں بڑھتے ہوئے طوفان مونتھا کے خطرات کے پیشِ نظرریاستی حکومت الرٹ ہوچکی ہے۔ وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے سکریٹریٹ میں ہنگامی جائزہ اجلاس منعقد کیا۔وزیراعلیٰ نارا چندرا بابو نائیڈو نے آر ٹی جی ایس کنٹرول روم کے ذریعے اعلیٰ عہدیداروں سے بات چیت کی۔محکمہ موسمیات کے مطابق،آئندہ دو دنوں کے دوران کرشنا، گنٹور، باپٹلا، این ٹی آر، پالناڈو اور مغربی گوداوری اضلاع میں موسلادھار سے بہت بھاری بارش کا امکان ہے۔ وزیراعلیٰ نے حکام کو ہدایت دی ہے کہ ہر گھنٹے طوفان کی پیش رفت پر نظر رکھیں۔ندی نالوں اور آبی راستوں کو مؤثر بنائیں۔تاکہ پانی کی نکاسی میں کوئی رکاوٹ نہ پڑے ۔اور فصلوں کے نقصان سے بچنے کے لیے پیشگی اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم نے وزیرعلیٰ کو کیا فون
وزیراعلیٰ نائیڈو نے وزیر نارا لوکیش کو وزیرِاعظم کے دفتر سے قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت دی۔دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی فون پرچندرا بابو نائیڈو سے بات کر کے صورتحال کا جائزہ لیا۔۔وزیر نارا لوکیش نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کے عوامی نمائندے میدان میں متحرک رہیں۔اور تمام سرکاری و اتحادی جماعتوں کے کارکن ریلیف سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ نارا لوکیش نے حکام کو کہا کہ وہ زیرو جانی نقصان کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی اختیار کی جانی چاہیے۔
وشاکھاپٹنم میں ہائی الرٹ
وشاکھاپٹنم سائیکلون کے ضلع اسپیشل آفیسر اور اسپیشل چیف سکریٹری اجے جین نے حکام کو مونتھا طوفان کے پیش نظر ہائی الرٹ رہنے، معمولی حادثے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ کسی جانی نقصان کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں اور منہدم عمارتوں اور دیواروں کی پہلے سے نشاندہی کی جائے اور آفات سے بچاؤ کے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جن درختوں کی شاخوں کے ٹوٹنے اور گرنے کا خدشہ ہے انہیں ہٹا دیا جائے۔ انہوں نے جی وی ایم سی کمشنر کو ہدایت دی کہ ہورڈنگس کو پہلے سے ہٹا دیا جائے کیونکہ تیز ہوا کی وجہ سے ان کے گرنے کا خطرہ ہے۔ ماضی کے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو چوکنا رہنے، طوفان سے پہلے لوگوں کو الرٹ کرنے اور بعد ازاں جنگی بنیادوں پر امدادی اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ مونتھا طوفان کے تناظر میں، انہوں نے ضلع کلکٹر ایم این سے ملاقات کی۔ ہریندھیرا پرساد، جی وی ایم سی کمشنر کیتن گرگ، جوائنٹ کلکٹر کے میور اشوک اور دیگر ضلعی سطح کے افسران نے خصوصی میٹنگ کی۔ سائیکلون کی تیاری، فوری ردعمل، امدادی اقدامات اور دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ افسران کو ہدایت کی گئی کہ وہ آفات سے بچاؤ اور امدادی اقدامات کے لیے مناسب اقدامات کریں۔
پانی،کھانا، دودھ ،دوائیں، مہیا کی جائیں
اجے جین نے کہا کہ ساحل کو عبور کرنے والے طوفان کی سمت تبدیل ہو سکتی ہے اور منگل کی صبح سے ہواؤں کی شدت میں مزید اضافہ ہو جائے گا اور افسران کو ہر طرح سے تیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ مین ہولز کی مرمت کی جائے اور زیادہ خطرہ والے علاقوں میں لوگوں کو محفوظ عمارتوں میں منتقل کیا جائے۔ وہاں ضرورت کے مطابق پینے کا پانی، کھانا، بچوں کے لیے دودھ اور دوائیں مہیا کی جائیں۔ ٹینکوں کو تیار رکھا جائے تاکہ پینے کے پانی کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
بجلی کی فراہمی جنریٹر اور سولر لیمپ
ای پی ڈی سی ایل کے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ ہر علاقے میں عملہ اور مشینری دستیاب رکھیں تاکہ بجلی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جا سکیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ متعلقہ علاقوں میں کھمبے اور مناسب مشینری پہلے سے تیار رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جنریٹر دستیاب کرائے جائیں تاکہ بجلی کی بندش کے دوران لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ دیہات اور شہری علاقوں میں سولر لیمپ اور موبائل چارجنگ یونٹ لگائے جائیں۔
ریلوے حکام سے رابطہ
انہوں نے کلکٹر کو مشورہ دیا کہ وہ ریلوے حکام سے بات کرنے کے بعد تمام قسم کے آفات سے بچاؤ کے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ زیر تعمیر عمارتوں میں کام کرنے والوں کو الرٹ کیا جائے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ اجے جین نے مشورہ دیا کہ کٹنگ مشینیں، جے سی بی، لاریاں اور عملہ ہر جگہ دستیاب کرایا جائے تاکہ تیز ہواؤں اور درختوں اور شاخوں کے گرنے سے گاڑیوں کی نقل و حرکت کو نقصان نہ پہنچے۔
طوفان کی رفتار 150 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار
اجے جین نے کہا کہ سمندری طوفان 28 تاریخ کو 150 سے 200 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ساحل سے گزرنے کا امکان ہے اور اس کے اثر سے بہت زیادہ نقصان اور بجلی کی فراہمی میں خلل پڑ سکتا ہے۔ اس لیے انہوں نے حکم دیا کہ 29 تاریخ کی صبح اور دوپہر کو متاثرہ علاقوں کے لوگوں اور طوفان سے متاثرہ علاقوں کے شہریوں کو ناشتے اور کھانے کے پیکٹ فراہم کرنے کے لیے مشینری تیار رہے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات بھی دستیاب رکھی جائیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ سڑکوں پر پھنسی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ آر ٹی سی کامپلکس اور ریلوے اسٹیشنوں پر ٹھہرے ہوئے مسافروں کو کھانا فراہم کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ گرے ہوئے بجلی کے کھمبوں اور تباہ شدہ نالوں کی ڈرون کی مدد سے نشاندہی کی جائے اور فوری امدادی اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں بجلی کی فراہمی میں خلل نہ پڑنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ اجے جین نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ تمام سکریٹریٹ کی حدود میں کھانے کی تیاری کے انتظامات کریں اور پیکٹوں کو تیار رکھیں۔
سائیکلون کےلئے کنٹرول
میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر ضلع کلکٹر ایم این۔ ہریندھیرا پرساد نے کہا کہ ضلع انتظامیہ مونتھا طوفان سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے چوکس ہیں۔ ہم نے ساحلی علاقوں میں لوگوں اور عہدیداروں کو چوکس کردیا ہے اور منڈل اور حلقہ کی سطح پر عہدیداروں نے پہلے ہی فیلڈ سطح کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ہیڈکوارٹرس اور متعلقہ منڈل مراکز میں سائیکلون کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوستانی ندی کے کناروں پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے لوگوں کو پیشگی چوکس کر دیا گیا ہے اور وقتاً فوقتاً گمبھیرام اور میگھدریگڈہ آبی ذخائر کی صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں تقریباً 12755 مکانات ہیں جن میں سے 96 خطرناک حالات میں ہیں اور متعلقہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول سپلائیز کی جانب سے یہاں 20 سائکلون شیلٹرز اور 23 بحالی مراکز ہیں اور ان میں 9,290 افراد کی رہائش کے انتظامات کیے گئے ہیں اور وہاں ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
43 ٹرینیں منسوخ
طوفان 'مونتھا' کے پیش نظر ایسٹ کوسٹ ریلوے نے 43 ٹرینوں کو منسوخ کر دیا ہے، جس کے منگل کو آندھرا پردیش کے ساحل کو عبور کرنے کا امکان ہے۔ایسٹ کوسٹ ریلوے نے ساحلی آندھرا سے شروع ہونے والی یا گزرنے والی مختلف ٹرینوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا۔یہ ٹرینیں 27 اکتوبر، 28 اکتوبر یا 29 اکتوبر کو روانہ ہونے والی تھیں۔