Saturday, August 16, 2025 | 22, 1447 صفر
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • گجرات میں 2 دلت مردوں کو مبینہ طورپر اعلیٰ ذات کی طرح 'موچھیں داڑھی' رکھنے پر پیٹا گیا

گجرات میں 2 دلت مردوں کو مبینہ طورپر اعلیٰ ذات کی طرح 'موچھیں داڑھی' رکھنے پر پیٹا گیا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Aug 15, 2025 IST     

image
گجرات کےضلع جوناگڑھ سے ذات پات کی بنیاد پر تشدد کا ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک دلت نوجوان اور اس کے سسر کو اعلیٰ ذات کی طرح  داڑھی اور مونچھیں رکھنے کی وجہ سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔ ان کے حملہ آوروں نے دعویٰ کیا کہ  ایسی  داڑھی اور مونچھیں  "اعلیٰ ذات" کے لیے مخصوص ہیں۔ یہ واقعہ، 11 اگست کو کھمبھالیہ (اوزت) گاؤں میں پیش آیا،۔ اس واقعہ نے غم و غصے کو جنم دیا۔
 
پولیس نے ایس سی/ایس ٹی (مظالم کی روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔ متاثرین، جن کی شناخت ساگر مکوانا، منگناتھ پپلی گاؤں کے ایک مزدور کے طور پر کی گئی ہے، اور اس کے سسر جیون بھائی والا، پر مبینہ طور پر مردوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا جنہوں نے ذات پات کی توہین کی اور ساگر کی شکل کا مذاق اڑایا۔
 
شکایت کے مطابق، ساگر اپنی بائک کی مرمت کرانے کھمبھالیا گیا تھا لیکن گیراج بند پایا۔ جب وہ گھر واپس آرہا تھا، اسے نوی چاوند گاؤں کے شیلیش جبالیہ نے ریلوے پل کے قریب روکا، جس نے مبینہ طور پر اسے اس کی موٹر سائیکل سے اتار دیا اور اس کی داڑھی اور مونچھوں کے لیے اسے گالی دینے لگا۔
 
مزید حملے کے خوف سے ساگر نے اپنے سسر کو مدد کے لیے بلایا۔ تاہم، جب جیون بھائی پہنچے، تو بغیر نمبر پلیٹ والی ایک سلور کار نکلی، جس میں لالو بھوپت اور تین نامعلوم افراد سوار تھے۔ اس گروپ نے مبینہ طور پر پرتشدد حملہ کرنے سے پہلے ذات پات کی بدسلوکی ۔ کی ۔۔ساگر کو کار کے پہیے سے مارا اور جیون بھائی کو تھپڑ مارا۔ حملہ آور گاؤں والوں کے جمع ہونے کے بعد ہی فرار ہو گئے۔
 
دونوں متاثرین کو فوری طور پر جوناگڑھ سول اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ پولیس نے شیلیش جبالیہ، لالو کاٹھی دربار، اور تین نامعلوم ساتھیوں کے خلاف ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔اے ایس پی روہت کمار ڈگر نے  دی نیو انڈین ایکسپریس کو تصدیق کی  کہ ملزمان مفرور ہیں اور ان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ اس واقعے نے گجرات کے دیہی علاقوں میں ذات پات کے امتیازی سلوک پر تشویش کو پھر سے جنم دیا ہے، کارکنان متاثرین کے لیے فوری انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں۔