Wednesday, December 24, 2025 | 04, 1447 رجب
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • پارٹی انحراف پر بحث کے درمیان دانم ناگیندر کا اہم بیان

پارٹی انحراف پر بحث کے درمیان دانم ناگیندر کا اہم بیان

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 24, 2025 IST

پارٹی انحراف پر بحث کے درمیان دانم ناگیندر کا اہم بیان
تلنگانہ اسمبلی میں حیدرآباد کےعلاقہ خیریت آباد کی نمائندگی کرنے والےایم ایل اے دانم ناگیندر نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اب بھی کانگریس پارٹی میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ منحرف ایم ایل اے کون ہیں اور ان کا تعلق کس پارٹی سے ہے۔

کانگریس کےلئے انتخابی مہم چلانے کا اعلان

دانم ناگیندر نے  یہ  کہتے ہوئے اعتراف کیاکہ وہ جس پارٹی میں ہیں ، وہی پارٹی جیتے گی۔ انہوں نے  یقین ظاہر کیا  کہ کانگریس اور اے آئی ایم آئی ایم  (مجلس )مل کر جی ایچ ایم سی  کے تمام  300 ڈویژنوں میں  کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ گریٹر حیدرآباد بھر میں انتخابی  مہم چلائیں گے اور کانگریس کی اسکیموں کی وضاحت کریں گے۔

 کانگریس میں ہونے کا کھلے عام اعتراف

واضح رہےکہ  گلابی پارٹی بی آر ایس  کے ٹکٹ  پر  جیتنے والے 10 منحرف ایم ایل اے کی نااہلی کے لیے  قانونی لڑ ائی لڑ رہی ہے۔ اس تناظر میں تمام منحرف ایم ایل اے کہہ رہے ہیں کہ وہ اب بھی بی آر ایس پارٹی میں ہیں۔ اسی سلسلے میں دانم ناگیندر نے تسلیم کیا ہے کہ وہ کانگریس میں ہیں۔ سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ دانم ناگیندر نے یہ اعلان اعلیٰ کمان سے واضح یقین دہانی کے بعد کیا ہے۔

نااہل قرار دینے کی عرضیاں مسترد

 خیال رہےکہ تلنگانہ اسمبلی کے اسپیکرگڈم پرساد کمار نے 17دسمبر کو بی آر ایس کے ٹکٹ پرمنتخب ہوئے  پانچ ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینے کی درخواستوں کو مسترد کردیا۔ پانچوں ایم ایل ایز مبینہ طور پر حکمراں کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔

درخواست گزار ثبوت فراہم کرنے میں ناکام

ایم ایل اے کو نااہل قرار دینے کی درخواستوں پر احکامات سناتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ درخواست گزار ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے کہ وہ کانگریس  میں شامل ہو گئے ہیں۔ اسپیکر نے فیصلہ دیا کہ ایم ایل اے تلم وینکٹ راؤ، بنڈلا کرشنا موہن ریڈی، ٹی پرکاش گوڑ، گڈیم مہیپال ریڈی اور اریکاپوڈی گاندھی پر انحراف مخالف قانون لاگو نہیں ہوتا ہے۔

 تکنیکی طور پرابھی بھی بی آرایس،ایم ایل اے

انہوں نے واضح کیا کہ ایم ایل اے تکنیکی طور پر اب بھی بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) میں ہیں۔ اسپیکر نے حکمراں پارٹی سے وفاداریاں تبدیل کرنے کے الزام میں 10 میں سے 5 بی آر ایس ایم ایل ایز کو نااہل قرار دینےکی درخواستوں پر یہ حکم سنایا۔