پاکستان کی ایک عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو بڑی راحت دی ہے۔ عدالت نے 9 مئی سے جڑے مقدمات اور پانچ دیگر کیسوں میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی ہے۔ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ 73 سالہ عمران خان اگلی سماعت میں یا تو ذاتی طور پر پیش ہوں یا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
بتا دیں کہ بدھ 24 دسمبر کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل ماجوکا نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پیشگی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ اس دوران ان کی طرف سے وکیل شمسہ کیانی عدالت میں پیش ہوئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے دونوں کی عبوری ضمانت کو آگے بڑھا دیا۔
عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 27 جنوری کے لیے مقرر کی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگلی تاریخ پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی پیشی یقینی بنائی جائے۔ 9 مئی سے جڑے مقدمات کے علاوہ عمران خان کے خلاف قتل کی کوشش اور مبینہ جعلی رسیدیں جمع کرانے جیسے دیگر مقدمات بھی درج ہیں۔
وہیں، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ سے جڑے تحائف کی مبینہ جعلی رسیدیں جمع کرانے کے الزام میں ایک الگ مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسی دوران، ایک دیگر کیس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن جج چوہدری عامر ضیاء نے بشریٰ بی بی کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے، ان کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔ اس کیس کی اگلی سماعت بھی 27 جنوری مقرر کی گئی ہے۔
بشریٰ بی بی کے خلاف یہ مقدمہ رمنا پولیس تھانے میں پرامن اسمبلی اور پبلک آرڈر ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 9 مئی سے جڑے یہ مقدمات سال 2023 میں ہوئے اس تشدد سے منسلک ہیں، جب اسلام آباد میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان کے حامیوں نے توڑ پھوڑ کرتے ہوئے پرتشدد مظاہرے کیے تھے۔