سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے یو پی حکومت کے بجٹ کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ریاست کو قرضوں میں ڈبو دیا ہے۔ ہر شخص 36 ہزار روپے کا مقروض ہے۔ اس بار بھی بجٹ میں بی جے پی حکومت نے 91 ہزار کروڑ روپے کا قرض لیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہاکہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں کے ترقیاتی منصوبے صرف کاغذوں تک محدود ہیں۔ حکومت جھوٹے اعداد و شمار دے کر زمینی حقیقت کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی حکومت ریاست پر مسلسل قرض کا بوجھ ڈال رہی ہے۔
آٹھ سالوں میں 6 لاکھ کروڑ روپے کا قرض!
انہوں نے کہاکہ آزدی کے بعد 2017 تک، اتر پردیش پر 3 لاکھ کروڑ روپے کا قرض تھا لیکن یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت نے پچھلے آٹھ سالوں میں 6 لاکھ کروڑ روپے کا ایک اور قرض لیا ہے۔ ان کی غلط معاشی پالیسیاں ملک اور ریاست کی معیشت سے بھی کھیل رہی ہیں۔ یہ سب کچھ چند سرمایہ داروں کے منافع کے لیے کیا جا رہا ہے۔ سابق چیف منسٹر اکھلیش نے مزید کہاکہ غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔ لوگوں کے ہاتھ میں پیسہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اتنی بدعنوانی کبھی نہیں ہوئی جتنی اب ہے۔عوام انتخابات کا انتظار کر رہے ہیں اور 2027 میں بی جے پی حکومت کو ہمیشہ کے لیے اقتدار سے باہر ہونے کا راستہ دکھائیں گے۔
غریبوں کے ساتھ ناانصافی بڑھ رہی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں عوامی مفاد میں کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ کسانوں، نوجوانوں اور عام لوگوں کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ غریبوں کے ساتھ ناانصافی بڑھ رہی ہے۔ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرکے ریاست کو 2029 تک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے دعوے پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے لکھا کہ جو لوگ آج کروڑوں لوگوں کے سامنے سچ کو جھٹلا رہے ہیں، وہ کل کیا سچ کہیں گے۔ ویسے بھی جن کو معلوم ہے کہ وہ 2027 کے بعد نہیں رہیں گے تو پھر 2029 کے بارے میں جھوٹ بولنے میں کیا حرج ہے۔