دہلی کی اوکھلا سیٹ سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ دہلی پولیس اب بھی اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی تلاش کر رہی ہے، جس پر جامعہ نگر میں پولیس کرائم برانچ پر حملے کی قیادت کرنے کا الزام ہے۔ اس وقت امانت اللہ خان کہاں ہیں اس بات کی کوئی اطلاع نہیں ہےاسکے علاوہ ان کا موبائل فون بھی بند ہے۔ بتا تے چلیں کہ عآپ ایم ایل کے خلاف یہ الزام ہے کہ جامعہ نگر میں قتل کیس کے ملزم کو پولیس کی حراست سے فرار ہونے میں مدد کی تھی۔اسکے علاوہ یہ بھی الزام ہے کہ ایم ایل اے امانت اللہ خان نے پولیس کو دھمکی دی کہ اگر ہماری پکار سن کر لوگ جمع ہو گئے تو آپ لوگوں کا پتہ بھی نہیں چلے گا۔
ایف آئی آر میں امانت اللہ خان پر سنگین الزام :
ایف آئی آر میں امانت اللہ خان پر سنگین الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے حامیوں کے ساتھ مل کر پولیس اہلکاروں کے ساتھ دھکے مکی اور ہاتھا پائی کی۔ مطلوب ملزم کو پولیس کے چنگل سے چھڑا کر فرار کروا دیا ۔ دراصل کرائم برانچ کی ٹیم مطلوب ملزم کو پکڑنے جامعہ کے علاقے میں گئی تھی۔ ذراغع کے مطابق ملزم کو کرائم برانچ نے گرفتار کر لیا تھا۔ لیکن مقامی ایم ایل اے امانت اللہ خان اپنے 20-25 حامیوں کے ساتھ آئے اور کرائم برانچ کے عملے کو دھمکی دی۔
پولیس حکام نے کیا کہا؟
پولیس حکام کے مطابق، خان اور ان کے حامیوں نے جان بوجھ کر پولیس کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی، جس سے افراتفری پھیل گئی۔ جب افسران نے عآپ پی لیڈر کو ان کے کام میں رکاوٹ ڈالنے پر حراست میں لینے کی کوشش کی تو ان کے اور پولیس ٹیم کے درمیان گرما گرم بحث شروع ہوگئی۔ افراتفری کے درمیان قتل کیس کے ملزم پولیس کی حراست سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔حکام نے یہ بھی الزام لگایا کہ خان اور ان کے حامیوں نے جھڑپ کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ کرائم برانچ کے ایک اہلکار نے کہا، لڑائی کے بعد دو افسران کو طبی معائنے کے لیے بھیجا گیا، حالانکہ کوئی بھی زخمی نہیں ہوا تھا۔