امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کو روکنے کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ نے کہا کہ جنگ بندی اب نافذ العمل ہے، براہِ کرم اس کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔ذرائع کے مطابق دونوں ممالک نے اس مجوزہ جنگ بندی پر مثبت رویہ اختیار کیاہے۔ غور طلب ہے کہ یہ اعلان امریکہ کی جانب سے ایران کے جوہری اڈوں پر مبینہ حملے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس کی وجہ سے خطے میں اچانک کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
12 دن کے بعد امریکی صدر نے ایران اسرائیل جنگ پر جنگ بندی معاہدے کی جانب پیش قدمی کی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ پر جنگ بندی معاہدے کی طرف پہل کی ہے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھاکہ اگر سب کچھ منصوبہ بندی کے مطابق ہوتا ہے اور مجھے یقین ہے کہ ایسا ہو گا تو میں ایران اور اسرائیل دونوں کو اس 12 روزہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے ہمت اور عزم دکھانے پر مبارکباد دیتا ہوں۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملہ کیا جس میں ایرانی کمانڈر عام شہریوں سمیت دو جوہری سائنس دانوں کی موت ہوئی ۔ جسکے بعد ایران نے آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سےجوابی حملے جاری کیے ۔جسکے بعد اسرائیل اور ایران کے مابین کشیدگی بڑھ گئی۔اور دونوں جانب سے میزائلی حملے کیے گئے۔اس دوران امریکہ نے بھی 23 جون کو ایران کی تین ’جوہری تنصیبات‘ کو نشانہ بنایا، جس کے بعد تہران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر چھ میزائل داغے۔جسکے بعد گزشتہ روز ایران نے جوابی طور پر قطر میں امریکی ائر بیس پر حملہ کیا ۔جسکے بعد امریکہ نے جنگ بندی معاہدہ کا اعلان کیا۔