Saturday, September 13, 2025 | 21, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • قومی
  • »
  • بہار ایس آئی آر معاملہ میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں داخل کیاحلف نامہ

بہار ایس آئی آر معاملہ میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں داخل کیاحلف نامہ

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Sep 13, 2025 IST     

image
الیکشن کمیشن نے بہار میں ووٹر لسٹ کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) کے معاملے میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔ ملک بھر میں پارلیمانی، اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات سے قبل SIR کو مقررہ وقت میں کرانے کی ہدایت دینے والی درخواست کو خارج کرنے کے مطالبے کے جواب میں، الیکشن کمیشن نے کہا، 'ملک بھر میں مرحلہ وار SIR کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کا استحقاق ہے۔ عدالتیں ایس آئی آر کو اس طرح ہدایت نہیں دے سکتیں۔
 
بہار ایس آئی آر کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا، اگر عدالت ایسی حکم دیتی ہے تو یہ الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار پر تجاوز کے مترادف ہوگا۔ الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ کے تقدس اور سالمیت کے حوالے سے اپنے قانونی حق سے آگاہ ہے۔ اس کے تحت 24 جون 2025 کو کمیشن نے مختلف ریاستوں میں ایس آئی آر کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت، 5 جولائی، 2025 کو بہار کے علاوہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسروں کو ایک خط لکھا گیا ہے تاکہ وہ SIR کے لیے پہلے سے نظرثانی کی سرگرمی شروع کریں۔
 
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے وکیل اشونی اپادھیائے کی عرضی کو خارج کرنے کو کہا ہے۔ اپادھیائے نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے جس میں ملک بھر میں پارلیمانی، اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات سے قبل وقت پر SIR کرنے کی ہدایات دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ 
 
بہار کے پاس فی الحال 11 تجویز کردہ دستاویزات ہیں جنہیں ووٹر لسٹ میں شامل کرنے کے لیے اپنے فارم کے ساتھ جمع کرانا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے گزشتہ پیر کو جاری کردہ حکم نامے میں آدھار کو پاسپورٹ، برتھ سرٹیفکیٹ سمیت دیگر تجویز کردہ دستاویزات کے برابر شناخت کا ایک درست ثبوت بنا دیا گیا ہے۔ کمیشن کے 24 جون کے نوٹیفکیشن کے مطابق حتمی ووٹر لسٹ 30 ستمبر کو شائع کی جائے گی۔
 
SIR تنازعہ کیا ہے؟
 
بہار میں، SIR (جو 2003 کے بعد پہلی بار کیا جا رہا ہے) نے ایک بڑا سیاسی تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ اس عمل کا مقصد لوگوں کو ان کے ووٹ کے حق سے محروم کرنا ہے۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ایس آئی آر کا مقصد مرنے والوں، ڈپلیکیٹ ووٹر شناختی کارڈ رکھنے والوں یا غیر قانونی تارکین کے ناموں کو ہٹا کر ووٹر لسٹ کو صاف کرنا ہے۔