Thursday, May 15, 2025 | 17, 1446 ذو القعدة
  • News
  • »
  • جموں وکشمیر
  • »
  • جموں وکشمیر: ترال میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسس کے درمیان انکاؤنٹر جاری

جموں وکشمیر: ترال میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسس کے درمیان انکاؤنٹر جاری

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mirza Ghani Baig | Last Updated: May 15, 2025 IST     

image
جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں واقع نادر گاؤں میں آج صبح سے سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان شدید مڈبھیڑ جاری ہے۔ جانکاری کےمطابق، ترال علاقے میں تین دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی خبر  موصول ہوئی تھی ، جس کے بعد فوج، سی آر پی ایف اور جموں و کشمیر پولیس نے مشترکہ آپریشن شروع کیا۔ سیکورٹی فورسس نے پورے جنگلاتی علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ سیکورٹی فورسس کو دیکھتے ہی عسکریت پسندوں  نے فائرنگ کی، جس کے بعد سیکورٹی فورسس نے جوابی فائرنگ کی۔ جس میں ایک عسکریت پسند مارا گیا ہے۔ جبکہ دو عسکریت پسند اب بھی موجود بتائے جا رہے ہیں۔
 
یہ مڈبھیڑ ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب وادی کشمیر کا مشہور سیاحتی مقام پہلگام، جو ترال سے محض چند گھنٹوں کی دوری پر واقع ہے،22اپریل یہاں سیاحوں پر حملہ ہوا تھا جس کے بعد جموں کشمیر سمیت  پورے ملک میں سیکورٹی الرٹ پر ہے۔ آپ کو بتادیں کے کہ پہلگام حملے کے بعد سے کشمیر کی سیاحت پر منفی اثر پڑا ہے۔ 
 
 
آپ کو بتا دیں کہ وادی میں 48 گھنٹوں کے اندر یہ دوسرا بڑا انکاؤنٹر ہے۔ اس سے قبل منگل کو شوپیاں میں لشکرِ طیبہ کے تین دہشت گردوں کو مار گرایا گیا تھا۔ ابھی ترال میں جو انکاؤنٹر جاری ہے بتایا جارہا ہے کہ اس میں دہشت گرد تنظیم جیشِ محمد کے دو سے تین جنگجوؤں  موجود ہیں۔
 
مقامی لوگوں  نے جانکاری دی کہ ، صبح سویرے ہی نادر گاؤں اور آس پاس کے علاقوں میں سخت ناکہ بندی کر دی
گئی تھی، اور ڈرون و دیگر جدید آلات کی مدد سے دہشت گردوں کی تلاش کی جا رہی ہے۔
 
 
پہلگام جیسے پرامن سیاحتی مقام کے قرب و جوار میں بڑھتی دہشت گردانہ سرگرمیاں سکیورٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن کابھری ہیں۔ حالیہ مڈبھیڑ سے اندازہ ہوتا ہے کہ وادی میں  عسکریت پسند تنظیمیں ایک بار پھر متحرک ہو رہی ہیں، جس کے باعث نہ صرف امن و امان بلکہ سیاحت پر بھی اثرپڑ سکتا ہے۔