• News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • بہار میں ظلم کی انتہا: ناجائز تعلقات کے شبہ میں چاچی اور بھتیجے کی سرعام پٹائی

بہار میں ظلم کی انتہا: ناجائز تعلقات کے شبہ میں چاچی اور بھتیجے کی سرعام پٹائی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Jul 06, 2025 IST     

image
بہار میں ایک بار پھر ایک مقدس رشتہ داغدار ہوا۔ یہ معاملہ سوپول ضلع کے بھیم پور تھانہ علاقے کا ہے جس میں ایک نوجوان اور اس کی دور کی رشتہ دار خالہ کی نہ صرف زبردستی شادی کی گئی۔ یہی نہیں گاؤں والوں نے ان پر ناجائز تعلقات کا الزام لگاتے ہوئے ان کی بے دردی سے پٹائی کی۔ اس واقعے میں دونوں شدید زخمی ہوگئے تھے اور انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرانا پڑا،

دونوں زخمیوں کو نیپال ریفر کر دیا گیا:

اطلاع ملنے پر کسی نے مقامی پولیس کو فون کیا جس کے بعد ڈائل 112 کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس کو دیکھتے ہی حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔ شدید زخمی نوجوان اور خاتون کو پہلے نرپت گنج پی ایچ سی لے جایا گیا، پھر ارریہ صدر اسپتال بھیجا گیا۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دونوں کو پورنیا اور پھر نیپال کے ویراٹ نگر ریفر کر دیا گیا، جہاں ان کا علاج چل رہا ہے۔

تمام ملزمان جلد پکڑے جائیں گے - پولیس

زخمی نوجوان کے والد نے 5 جولائی کو مقامی تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی۔ پولیس نے مقدمہ نمبر 78/2025 کے تحت مقدمہ درج کر کے 8 افراد کو نامزد کیا ہے۔ بھیم پور کے ایس ایچ او متھیلیش پانڈے نے کہا کہ یہ واقعہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت انجام دیا گیا۔ پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مار رہی ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ جلد ہی تمام ملزمان کو پکڑ لیا جائے گا۔
 
یہ واقعہ محض ایک فوجداری مقدمہ نہیں ہے بلکہ معاشرہ میں رشتوں کے وقار اور امن و امان دونوں کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان بن کر ابھرا ہے۔ خالہ بھانجے کے مقدس رشتے کو جس طرح شک کی بنیاد پر بدنام کیا گیا اور جبری شادی اور تشدد میں تبدیل کیا گیا، اس سے معاشرے کی گرتی ہوئی اخلاقی سطح کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ اب سب کی نظریں پولیس کی کارروائی اور عدالتی پر ٹکی ہوئی ہیں۔