برکس سربراہی اجلاس 2025 میں ہندوستان کے لیے ایک بڑی سفارتی فتح دیکھی گئی جب مشترکہ اعلامیہ میں 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی گئی۔ اس حملے میں 26 بے گناہ لوگ مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کی حمایت کرنے پر اسٹیج سے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور عالمی رہنماؤں سے دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کی اپیل کی۔
برکس اعلامیہ میں کہا گیا کہ دہشت گردی کسی بھی شکل میں قابل قبول نہیں۔ اس کا مقصد کچھ بھی ہو اسے کسی مذہب، نسل، قومیت یا تہذیب سے نہیں جوڑا جانا چاہیے۔ تمام دہشت گرد تنظیموں اور ان کے حامیوں کو سزا دی جائے۔برکس نے پہلگام حملے کو انتہائی قابل مذمت اور مجرمانہ قرار دیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان میں کسی دہشت گردانہ حملے کی برکس جیسے پلیٹ فارم پر اتنی واضح الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اعلامیے میں تمام ممالک سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کسی دوہرے معیار کے بغیر دہشت گردی کے خلاف سخت کارروائی کریں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان دہشت گردی کا شکار ہے جبکہ پاکستان دہشت گردی کا حامی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے متاثرین اور اس کی حمایت کرنے والوں کو ایک ہی پیمانے پر نہیں تولا جاسکتا۔ پی ایم مودی نے خاموش رہنے والوں پر بھی تنقید کی اور کہا کہ سیاسی فائدے کیلئے دہشت گردی پر خاموشی قبول نہیں کی جانی چاہیے۔