ایک بیٹی نے اپنی ماں اور عاشق کے ساتھ مل کر اپنے باپ کو قتل کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ باپ ناجائزتعلقات میں رکاوٹ ڈال رہا تھا اس لئےاسے قتل کرکے تالاب میں پھینک دیا گیا ۔ 45سالہ وڈلوری لنگم اور 40 سالہ شاردا کی دو بیٹیاں ہیں۔ لنگم پرانے شہر کے ایک اپارٹمنٹ میں سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا ہے، جب کہ شاردا، جی ایچ ایم سی میں صفائی کا کام کرتی ہے۔ بڑی بیٹی کی شادی منیشا سے ہوئی ہے۔ تاہم، اس کے شوہر کے دوست محمد جاوید کے ساتھ اس کی واقفیت ناجائز ازدواجی تعلقات کا باعث بنی۔ ناجائز تعلقات کا علم ہونے پرمنیشا کے شوہر نے اسے چھوڑ دیا۔ تب سے وہ مولاعلی میں اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ مقیم ہے۔ تاہم منیشا کےغیرقانونی تعلقات کی اس کےوالد شدید مخالفت کی۔ اوراپنی بیٹی کو کئی بار ڈانٹا۔
شاردا نے اپنی بیٹی سے شکایت کی کہ لنگم اس پر بھی شک کرتا ہے اور اسے ہراساں کرتا ہے۔ماں بیٹی نے مل کر لنگم کو راستہ سے ہٹادینے کا منصوبہ بنایا۔ ناجائز تعلقات میں روکاوٹ کو دور کرنے کیلئے ماں، بیٹی اور اسکے عاشق نے قتل کا منصوبہ بنایا۔ انھوں نے یہ سوچا کہ اگر لنگم کو راستہ سے ہٹایا گیا تو ان کی زندگی آسانی سے گزر جائے گی۔ پلان کے مطابق 5 جولائی کو انہوں نےلنگم کی دوا میں نیند کی گولیاں ملا دی۔ ملاوٹ شدہ دوا پینے کے بعد لنگم سو گیا۔ پھر ان تینوں نے اس کے چہرے پر تکیہ رکھ کر مار نے کی کوشش کی ۔ تاہم جب وہ نہیں مرا، تو انہوں نے اس کے سینے پر زور سے گھونسا مارااور گلے میں رسی سے ڈال کر لٹکا دیا۔ اس کے مرنے کی تصدیق ہونے کے بعد، وہ تینوں نے سینما ہال میں ایک ساتھ سکنڈ شو فلم دیکھی ۔
وہ آدھی رات کو گھر واپس آئے اور ٹیکسی بلا کر لاش کو ٹھیکانے لانے کی کوشش کی ۔ تاہم، کیب ڈرائیور کو شک ہوا ۔انھوں نے ڈرائیور کو بتایا کہ وہ نشہ میں ہے۔ انھوں نے لاش کو کار میں ایدول آباد لے گئے اور وہاں ایک تالاب میں لاش پھینک دی۔ 7 جولائی کو تالاب میں لاش دیکھ کر مقامی لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ جسم پر زخموں کے نشان ہونے کی وجہ سے مشتبہ موت کا مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے مشتبہ موت کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی۔انھوں نے پولیس کو بتایا کہ لنگم کو شراب نوشی کی عادت تھی اور وہ اکثر لوگوں سے جھگڑا کرتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ 6 جولائی کو گھر سے نکلا تھا اور واپس نہیں آیا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کے دوران پولیس کوپتہ چلا کہ لاش کو ایک ٹیکسی میں منتقل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں کیب ڈرائیور سے پوچھ گچھ کی گئی۔ اس نے جو تفصیلات بتائیں اس کے مطابق قتل کا طریقہ اورمنصوبہ بے نقاب ہو گیا۔ آخر کار جب ثبوت پیش کیے گئے تو تینوں نے اعتراف جرم کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی ماں، بیٹی اور بوائے فرینڈ کو گرفتار کر کے ریمانڈ پر لے لیا گیا۔گھٹکیسر پولیس انسپکٹر پی پرشو رام، ڈی آئی سرینواس، سب انسپکٹرس شیکھر اور سائی کمار نے پریس کانفرنس میں یہ تفصیلات بتائیں۔