• News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • پورنیا میں جادو ٹونے کے شبہ میں ایک ہی خاندان کے پانچ افرادکا، بے رحمی سے قتل

پورنیا میں جادو ٹونے کے شبہ میں ایک ہی خاندان کے پانچ افرادکا، بے رحمی سے قتل

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Jul 08, 2025 IST     

image
 بہار کے پورنیہ  ضلع  کے راضی  گنج  میں  انسانیت سوز  واقعہ پیش آیا جہاں  ڈائن  کے الزام میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کابے دردی  سے قتل کردیا  گیا جاں بحق ہونے والوں میں تین خواتین اور دو مرد شامل ہیں۔ واقعہ کے بعد گاؤں میں سوگ کی فضا ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ گاؤں کے کچھ لوگوں کو بابو لال اوراون کی بیوی پر  ڈائن ہونے کا شبہ تھا۔ یہ واقعہ اتوار6 جولائی کو دیر رات پیش آیا۔ 7 جولائی کو جیسے ہی یہ معاملہ سامنے آیا، ہلچل مچ گئی۔ پولیس نے جلد بازی میں نہ صرف تفتیش شروع کر دی بلکہ مرکزی ملزم کو بھی گرفتار کر لیا۔

آخری رسومات کے ساتھ تدفین کی گئی:

اس معاملے میں پورنیا کے ضلع مجسٹریٹ انشول کمار نے 8 جولائی کو میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ 6 تاریخ کو پیش آیا۔ رات گئے پانچ افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ انہیں جلا کر ہلاک کیا گیا۔ لاشیں برآمد ہونے کے بعد، ہم نے کل رات (پیر کو) پوسٹ مارٹم کرایا۔ آج (منگل) کی صبح ان کی رسومات کے مطابق ان کی آخری رسومات پورے خاندان کے ساتھ ادا کی گئیں۔

تین افراد زیر حراست… ان میں سے ایک نابالغ:

ڈی ایم نے کہا کہ فی الحال اس معاملے میں ایک ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ 23 ملزمان ہیں۔ ساتھ ہی 150-200 نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فی الحال تین لوگ حراست میں ہیں۔ ان میں ایک نابالغ بھی ہے۔ ہم نے اسے اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے۔
 
پورنیہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے مزید کہاکہ ہم حکومت سے متاثرہ کے خاندان کو معاوضہ حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔ گاؤں کے بہت سے لوگ مفرور ہیں۔ ان کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
 
آپ کو بتا دیں کہ یہ پورا واقعہ مفصل تھانہ علاقہ کے تیتگاما کا ہے۔ 70 سالہ خاتون کٹو دیوی، 50 سالہ بابو لال اوراون، 40 سالہ سیتا دیوی، 25 سالہ منجیت کمار اور 20 سالہ رانی دیوی کو جادو ٹونے کے شبہ میں قتل کیا گیا۔ ان کی لاشیں جلا دی گئیں۔ تمام لاشیں ایک تالاب سے ملی ہیں۔ متوفی بابو لال اوراون کا 16 سالہ بیٹا خود اس واقعہ کا عینی شاہد ہے۔ اس واقعہ میں گاؤں کے لوگ ملوث ہیں۔