کانپور کی ایک عدالت نے 17 ستمبرکو گینگسٹر ایکٹ کیس میں سابق ایس پی ایم ایل اے عرفان سولنکی کے خلاف الزامات طے کیے۔ عدالت نے اگلی سماعت 30 ستمبر کو مقرر کی ہے ۔ اسی دن حکومت کا پہلا گواہ پیش کیا جائے گا۔ عرفان سولنکی دسمبر 2022 سے جیل میں ہیں۔ ان پر جاجماؤ میں ایک خاتون کے پلاٹ پر آگ لگانے کا الزام ہے۔
بتا دیں کہ گزشتہ روز عرفان سولنکی کو صبح 4 بجے سخت سیکورٹی میں مہاراج گنج جیل سے عدالت میں پیشی سے پہلے کانپور لایا گیا تھا۔ 400 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد وہ دوپہر 12 بجے کورٹ پہنچے۔ پیشی کے موقع پر عدالت کے احاطے میں 80 پولیس اہلکار تعینات تھے۔ اس موقع پر ان کی والدہ خورشید بانو، ان کی اہلیہ اور موجودہ ایم ایل اے نسیم سولنکی اور ان کے بچے بھی موجود تھے۔ عرفان سولنکی کی اہلیہ اور ایم ایل اے، نسیم سولنکی نے کہا، میں ان کے لیے ایم ایل اے بنی، وہ میرے لیےآج بھی ایم ایل اے ہی ہیں، جو ہونا تھا وہ ہوچکا، اب ہمیں انصاف کی امید ہے۔
سابق ایم ایل اے 2022 سے جیل میں ہیں:
غور طلب ہے کہ عرفان سولنکی دسمبر 2022 سے جیل میں ہیں۔ ان پر جاجماؤ میں ایک خاتون کے پلاٹ پر آگ لگانے کا الزام ہے۔ 7 جون 2024 کو انہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی اور ان سے ایم ایل اے کا درجہ چھین لیا گیا۔ ان کی اہلیہ نسیم سولنکی نومبر 2024 کے ضمنی انتخاب میں ایم ایل اے بنیں۔ اس کے بعد پہلی بار عرفان کو عدالت میں پیشی کے لیے کانپور لایا گیا۔
عرفان سولنکی نے کیا کہا؟
عدالت کے باہر عرفان نے اپنے حامیوں سے کہا کہ بھائیو، کافی وقت ہو گیا ہے، براہ کرم میرے لیے دعا کریں، ہمیں واپس آجائیں ۔ 2027 کے اسمبلی انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا، "انشاء اللہ، ہم کورٹ سے انصاف ملنے کے بعد 2027 کے انتخابات ضرور لڑیں گے۔ فکر مت کرو، مجھے اپنے اللہ پر پورا بھروسہ ہے، دیر ہے، اندھیرا نہیں،آج نہیں تو کل مجھے انصاف ملے گا، سپریم کورٹ سے مجھے رہائی ملے گی۔تاہم مہاراج گنج جیل واپس آتے ہوئے عرفان نے خود اوراپنی اہلیہ کے تعلق سے کہا، اب ایک ایم پی بنے گا، دوسرا ایم ایل اے۔