اندور میں نرسنگ اور سائنس کی تعلیم حاصل کرنے والی تین طالبات نے اتوار کی رات خودکشی کر لی۔ معلومات کے مطابق تینوں نے یہ قدم پڑھائی کے دباؤ کی وجہ سے اٹھایا ہے۔ یہی نہیں ایک دن پہلے قانون کا ایک طالب علم بھی مردہ پایا گیا تھا۔ چاروں طالب علم مختلف کیمپس سے تعلق رکھتے تھے اور سبھی پڑھائی اور اپنے خوابوں کو پورا کرنے اندور آئے تھے۔
مرنے والوں میں سے ایک لکی مندوئی ہولکر سائنس کالج سے بی ایس سی کر رہا تھا۔ وہ جمعرات کو علیراج پور سے اندور پہنچا اور اپنی بہن کے ساتھ رہ رہا تھا، جو فی الحال یو پی ایس سی کی تیاری کر رہی ہے۔ تحقیقات کے بعد پولیس کو پتہ چلا کہ طالب علم کو کسی قسم کی مالی پریشانی یا ذہنی تناؤ کا سامنا نہیں تھا۔ تاہم پولیس کو کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا ہے اور اس لیے پولیس کا ماننا ہے کہ اس نے یہ قدم پڑھائی کے دباؤ کی وجہ سے اٹھایا۔
ایڈیشنل ڈی سی پی راجیش ڈنڈوٹیا نے بتایا کہ نرسنگ کی طالبہ آشا کاننگو سینوئی کی رہنے والی تھی اور صرف تین ماہ قبل اندور آئی تھی۔ اتوار کو جب اس کے گھر والے اس سے رابطہ نہیں کر سکے تو انہوں نے طالبہ کے مالک مکان کو فون کیا، جس نے اس کے کمرے میں چیک کیا تو پتہ چلا کہ آشا نے خودکشی کر لی ہے۔ دیوار پر کئی نوٹ ملے جن میں لکھا تھا کہ وہ سرکاری اسپتال میں نرس نہیں بن سکتی اور وہ ڈپریشن کا شکار ہے۔
اتوار کی رات سنیوگیتا گنج میں رہنے والی نرس یاسمترا نے بھی خودکشی کر لی۔ وہ ایک پرائیویٹ میڈیکل کالج میں مزید تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ یہ جانکاری ٹی آئی ستیش پٹیل نے دی۔ اس سے قبل ہفتہ کو قانون کے طالب علم بلیرام نے بھی خودکشی کر لی تھی۔ وہ آزاد نگر علاقہ میں رہتا تھا۔ پولیس کا ماننا ہے کہ ان طلباء نے پڑھائی کے دباؤ کی وجہ سے خودکشی کی ہے۔ فی الحال پولیس متوفی طلباء کے فون کی جانچ کر رہی ہے۔