• News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • غزہ میں بھوک سے اموات میں اضافہ، 48 گھنٹوں میں 20 افراد لقمہ اجل بن گئے

غزہ میں بھوک سے اموات میں اضافہ، 48 گھنٹوں میں 20 افراد لقمہ اجل بن گئے

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Jul 23, 2025 IST     

image
  غزہ میں اموات کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک طرف لوگ فاقی کشی اور دوسری طرف اسرائیلی حملوں کی وجہ سے موت کی نید سو رہےہیں۔اسرائیلی افواج کی ناکہ بندی کی زد میں آنے والی غزہ کی پٹی میں بھوک سے مرنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ حماس نے منگل کو اعلان کیا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران خطے میں بھوک سے 20 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فلسطین میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البراش نے کہا کہ یہ ایک چونکا دینے والی پیش رفت ہے۔ اس طرح غزہ میں بھوک سے 20 نئی اموات اسرائیلی جنگ کے بعد سے 101 تک پہنچ گئیں۔
 
براش نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں بھوک سے کل 88 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ان میں سے 20 گزشتہ دو دنوں میں ہلاک ہو چکے ہیں جو کہ بگڑتی ہوئی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔ دریں اثناء اسرائیلی افواج غزہ کے ان علاقوں میں گھس رہی ہیں جو اب تک شدید لڑائی سے دور ہیں۔ اسرائیلی فوج بے دریغ قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔

 اسرائیلی حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی

غزہ کے طبی عملے کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد افراد اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جان سے گئے۔اس سے قبل فلسطینی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا کہ بدھ کے روز فلسطینی علاقے میں اسرائیلی حملوں میں 17 افراد ہلاک ہو گئے۔ایجنسی کے ترجمان محمود بصل نے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ شہر کے تل الحوا محلے میں منگل کی صبح دو بجے ایک ہی حملے میں ایک حاملہ خاتون سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ شہر میں دو دیگر افراد الگ الگ حملوں میں، تین جنوبی قصبے بنی سہیلہ میں اور چار وسطی غزہ میں امدادی مرکز کے قریب ہلاک ہوئے۔اسرائیل کی فوج نے کہا، فوجی غزہ سٹی کے علاقے اور جبالیہ سمیت شمال میں "اپنی آپریشنل سرگرمیاں مزید بڑھا رہے ہیں"۔