دہلی سے متصل این سی آر میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ پولیس کے مطابق 3 ملزم نے دو لڑکیوں کو گریٹر نوئیڈا میں نوکری دلانے کے بہانے کار میں اغوا کر لیا۔ اس کے بعد انہوں نے ساری رات چار اضلاع کی سڑکوں پر 172 کلومیٹر تک گاڑی چلائی۔ اس دوران تینوں لڑکوں نے رات بھر گینگ ریپ کیا۔ ان میں سے ایک جب خود کو بچانے کی کوشش میں جھڑپ کی تو انہیں چلتی گاڑی سے باہر پھینک دیا گیا۔ جس کی وجہ سے سڑک پر دوڑنے والی دوسری گاڑیوں کے نیچے آکر اس کی موت ہوگئی۔ تاہم دوسری متاثرہ لڑکی کسی طرح ملزموں کے چنگل سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئی اور بلند شہر کے خرجہ پولیس سٹیشن پہنچی اور اپنی آزمائش بیان کی۔ یہ سن کر پولیس والے چونک گئے۔
رات بھر ظلم و بربریت کیا گیا:
لڑکی بلند شہر کے خرجہ تھانے پہنچی اور پولیس کو واقعہ کی پوری کہانی سنائی۔ یہ سن کر پولیس والے بھی کانپ گئے۔ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ وہ اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ ضلع کے چلویلا تھانہ علاقے کی رہنے والی ہے۔ فی الحال وہ گریٹر نوئیڈا میں اپنے ماموں کے ساتھ رہتی ہے۔ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ 6 مئی کو وہ ایک دوست کے ساتھ سورج پور کورٹ نمبر 3 گئی تھی۔ جہاں اس کے جاننے والے امیت نے اس سے نوکری دلانے کی بات کی۔ بات چیت آگے بڑھی تو امیت نے اسے اپنی گاڑی میں لے جانے اور کسی سے ملوانے کی پیشکش کی۔ اس پر کیشوریاپنی سہیلی سمیت امیت کی گاڑی میں بیٹھ گئی۔ اس کے بعد اس کے ساتھ ظلم و بر بریت کا گھنوؤنا کھیل شروع ہو گیا۔
یہ اطلاع دینے کے بعد لڑکی خرجہ تھانے میں پریشان حال ہوگئی۔اس پر پولیس والوں نے اسے سنبھال لیا۔ ایس ایس پی دنیش کمار سنگھ نے بتایا کہ لڑکی کے مطابق امیت اسے جانتا تھا۔ اس کی وجہ سے وہ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے امیت کی گاڑی میں بیٹھ گئی۔ امیت کا دوست سندیپ بھی گاڑی میں تھا۔ اس کے علاوہ تھوڑی دور جانے کے بعد امیت نے دکان سے بیئر خریدی اور دونوں لڑکیوں کو زبردستی پلائی۔ اس کے بعد لڑکوں نے ایک اور دوست کو گاڑی میں بلایا۔ اور ان تینوں نے اجتماعی زیادتی شروع کر دی۔ جب کیشوری کی سہیلی نے خود کو بچانے کی کوشش کی تو ملزم نے اسے چلتی کار سے دھکا دے کر میرٹھ کے ٹمکیا علاقے میں ہائی وے پر پھینک دیا۔ جس کی وجہ سے وہ دوسری گاڑیوں کی زد میں آگئ،اور انکی موت ہو گئی۔
لڑکی ہاتھ جوڑ کر التجا کرتی رہی لیکن ۔۔۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی دنیش کمار سنگھ نے بتایا کہ دو میں سے ایک لڑکی کو کار سے باہر پھینک دیا گیا۔ جسکے بعد دوسری گاڑی کی زد میں آکر اس کی موت ہوگئی۔ متوفی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں آئی ہے۔ رپورٹ آنے کے بعد مکمل معلومات سامنے آئیں گی۔ وہیں دوسری لڑکی جو خرجہ تھانے پہنچی انہوں نے بتایا کہ وہ ہاتھ جوڑ کر ملزم سے التجا کرتی رہی کہ اسے چھوڑ دیا جائے لیکن نوجوانوں نے اسے مارنا شروع کردیا۔ اس دوران کار گوتم بدھ نگر، میرٹھ، ہاپوڑ اور بلند شہر اضلاع کی سرحدوں سے گزری، لیکن اس 172 کلومیٹر کے سفر میں پولیس کہیں نظر نہیں آئی۔ رات بھر ظلم و بربریت کا درد سہنے کے بعد وہ کار سے چھلانگ لگا کر جان بچائی ۔ اس کے بعد وہ سیدھا تھانے پہنچ گئی۔