Thursday, September 18, 2025 | 26, 1447 ربيع الأول
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • اپوزیشن کی رکاوٹوں کے باوجود حکومت 5 سال میں 20 لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کرےگی: ٹی جی بھرت

اپوزیشن کی رکاوٹوں کے باوجود حکومت 5 سال میں 20 لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کرےگی: ٹی جی بھرت

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Sep 12, 2025 IST     

image
آندھراپردیش کے وزیر صنعت، تجارت اور فوڈ پروسیسنگ، ٹی جی بھرت نے کہا ہے کہ ریاست کی بڑی اپوزیشن پارٹی کی رکاوٹوں کےباوجود حکومت آئندہ پانچ برسوں میں 20 لاکھ روزگار(ملازمت) کے مواقع فراہم کر کے دکھائے گی۔ آندھراپردیش کے سیکریٹریٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے  ریاستی وزیر ٹی جی بھرت  نے کہا کہ وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کی قیادت میں ریاست تمام شعبوں میں جامع ترقی حاصل کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام  لگایا کہ پچھلی حکومت کے دور میں صنعتیں پسماندگی کا شکار تھیں۔ لیکن اب این ڈی اے حکومت میں صنعتیں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔

صرف 15 مہینوں میں11 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری 

آندھراپردیش کے وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ  نارا چندرا بابو نائیڈو ہی ریاست کے "برانڈ ایمبیسڈر" ہیں اور عوام کے اسی اعتماد کی وجہ سے محض 15 ماہ میں تقریباً 11 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حتمی شکل اختیار کر چکی ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن پارٹی ریاست کی صنعتی ترقی کو برداشت نہیں کر پا رہی اور جھوٹے بیانیے پھیلا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی صنعت کو زمین الاٹ کرنے سے قبل حکومت کئی مراحل پر سخت جانچ کرتی ہے، اور صرف سرمایہ کاری و روزگار کے اہداف پورے ہونے کے بعد ہی زمین کی حوالگی  کا معاہدہ کیا جاتا ہے۔

اپوزیشن کےالزامات بے بنیاد

ٹی جی بھرت نے اپوزیشن کے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیا کہ حکومت نے اپکو، ایچ ایف سی ایل، ایلیپ، واراحی  ایکوا فارم اور جے کمار کمپنیوں کو اندھا دھند زمینیں الاٹ کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپکو ، ایچ ایف سی ایل اور ایلیپ کو سابقہ معاہدوں کی بنیاد پر زمین دی گئی تھی، جب کہ واراحی  ایکوا فارم اور جے کمار کو صرف اپنی ذاتی زمینوں پر پرائیویٹ پارک قائم کرنے کی اجازت دی گئی، جس کا APIIC سے کوئی تعلق نہیں۔

 اپوزیشن کو ٹی جی بھرت کا مشورہ 

وزیر نے اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ ریاست کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کے بجائے تعمیری کردار ادا کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اپوزیشن نے اپنا رویہ نہ بدلا تو آئندہ انتخابات میں اسے مزید بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔