ریاست گجرات جو 1960 میں بمبئی سے الگ ہو کر ایک نئی ریاست بنی ۔اور ملک کی ترقی یافتہ ریاستوں میں سے ایک ہے۔جہاں شراب پر پابندی ہے۔اس قانون کی پاسداری کے لیے حکومت اور پولیس اہلکار سر گرم ہے۔مگر جب قانو ن کے محافظ ہی قانون کی خلاف ورزی کرنے لگے تو پھر اس قانون کی پاسداری کا لحاظ کون رکھے گا۔یہ سوال اس لیے ہے کہ ریاست میں قانون پر پابندی ہے ، جو کہ ہر عام اور خاص کے لیے یکساں ہے۔ اس کے باوجود یہاں ایک پولیس اہلکار نشے میں دھت اس قانون کی خلاف ورزی کرتا ہوا نظر آیا ہے۔ یہ تازہ معاملہ گجرات کے سابر کانٹھا کا ہے جہاں پولیس اہلکاروں کے غیر قانونی شراب کے کاروبار میں ملوث ہونے کے دو واقعات سامنے آئے ہیں۔ پہلے واقعے میں ایک پولیس اہلکار شراب سمگلر سے رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ اگلے ہی دن ایک اور پولیس اہلکار سڑک پر نشے میں دھت پایا گیا۔
شرابی پولیس اہلکار کی ویڈیو منظر عام پر:
شراب کے نشے میں دھت پولیس اہلکار کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔ ویڈیو میں پولیس اہلکار گاڑی کے اندر نظر آ رہا ہے۔ وہ ڈرائیور کی سیٹ پر بیٹھا ہے، لیکن نشے کی وجہ سے مد ہوش ہے۔ پولیس اہلکار کی گاڑی سڑک پر کھڑی تھی۔ جس کی وجہ سے سڑک پر ٹریفک جام ہوگیا۔ ایسے میں مقامی لوگوں نے کار کو سڑک کے کنارے دھکیل دیا اور واقعے کی ویڈیو بنائی۔ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والا پولیس اہلکار اڈار تھانے میں تعینات ہے۔ اس پر شراب کے نشے میں تیز رفتاری سے گاڑی چلانے کا بھی الزام ہے۔
پولیس اہلکار رشوت لیتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا:
اس سے قبل جمعہ کو اے سی بی نے کھیڈ برہما پولیس اسٹیشن میں ڈیوٹی پر تعینات ایک پولیس اہلکار کو شراب کے ایک سابق اسمگلر سے رشوت لیتے ہوئے پکڑ ا۔ متاثرہ نے الزام لگایا کہ وہ پہلے شراب کا سمگلر تھا، لیکن اس نے نومبر 2024 میں یہ کام بند کر دیا۔ سمگلنگ کے دوران اس کی تین ایکٹیوا اسکوٹی اور دو ساتھی بھی پکڑے گئے۔ ایسے میں اس نے عدالت میں جرمانہ ادا کیا، لیکن تھانے سے اسے ایکٹیوا اسکوٹی نہیں مل رہی تھی۔ ملزم پولیس اہلکار اس سے رشوت مانگ رہا تھا۔ شراب کے تاجر نے انسپکٹر سے شکایت کی تو اسے رشوت کی رقم دینے کو کہا گیا۔ اس کے بعد متاثرہ نے اے سی بی سے شکایت کی۔ اے سی بی نے جال بچھا کر ملزم پولیس اہلکار کو رشوت کی رقم کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔