دنیا بھرسے آئے ہوئے تقریباً15 لاکھ فرزندانِ اسلام حج کا رکنِ اعظم میدان عرفات میں جمع ہوکرکیا۔ مسجد نمرہ میں المسجد الحرام کے امام شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ نے حج کا خطبہ دیا۔حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران میدان عرفات میں واقع مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ صالح بن حمید نے مزید کہا کہ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر، تکبر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا، اللہ کے رسول کے احکامات کی پاسداری کریں، جن چیزوں سے روکا گیا ہے ان سے دور رہیں، اللہ نے کہا خیر کاکام کرنے والوں کے لیے آخرت میں جنت ہوگی، نیک اعمال کرنےوالوں کےلیےدنیا میں بھی خیر و برکت ہو گی، تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، تقویٰ دنیا و آخرت کی بھلائی کا سبب ہے۔
اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما
المسجد الحرام کے امام شیخ صالح بن حمید نے کہا ہے کہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھیڑ دے۔
اللہ سے ڈرتے رہو،تقوی اختیار کرو،اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے
المسجد الحرام کے امام شیخ صالح بن حمید نے کہاکہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا اے ایمان والو! اللہ کی عبادت ایسے کرو کہ جیسے تم اللہ کو دیکھ رہے ہو، یا پھر اللہ کی عبادت اس طرح سے کرو کہ جیسے اللہ تمھیں دیکھ رہا ہے، انہوں نے تقلین کی کہ آپس میں ایک دوسرے سے بڑھ کر نیکی کا کام کرو، اللہ سے ڈرتے رہو،تقوی اختیار کرو، اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نبی نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو،اسکےساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نیکو کاروں، تقوی اختیار کرنے والوں کے لیے آخرت میں اچھاانجام ہے، چھوٹی سےچھوٹی نیکی کو بھی حقیر نہ جانو، اللہ فخر اور تکبرکرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔
شیطان سے بچو، اللہ تمہیں آزماتا ہے
امام حرم نے مزید کہا کہ شیطان انسان کا دشمن ہے، شیطان سے بچو، اللہ تمہیں آزماتا ہے، اللہ نے ہر چیز کا وقت مقرر کررکھا ہے، نیک لوگ جنت میں جائیں گے اور ہمیشہ وہیں رہیں گے، اللہ نے زمین اور آسمان کو چھ دنوں میں پیدا کیا۔
اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی
شیخ صالح بن حمید نے امت مسلمہ کو بدعت اور غیبت سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اللہ سےدعا مانگتے رہو ،اس کی عبادت کرتے رہو، اللہ کی توحید، اس کے رسولوں پر ایمان لانا ایمان کا حصہ ہے، نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہوسکتی، قیامت،جہنم،جنت پر ایمان ہون چاہیے،اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی ہے، دنیا میں ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ لوح محفوظ میں ہے، انہوں نے کہاکہ انسان کی نیکیاں اس کی روح اور جسم کو پاک کر دیتے ہیں۔ خطبہ حج کے بعد حجاج کرام میدان عرفات میں نماز ظہرین یعنی ظہر اور عصر قصر کرکے ادا کئے۔میدان عرفات میں عبادت و رب کریم کے حضور دعائیں کرنے میں سارا دن گزاریں گے۔
حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ
واضح رہے کہ حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے 15 لاکھ سے زائد عازمین حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے میدان عرفات میں موجود ہیں۔اس سے پہلے ذی الحجہ کی آٹھ تاریخ کو سورج غروب ہوتے ہی حجاج کرام کی عرفات روانہ ہوئے۔ آج یعنی بروز جمعرات وہ رکنِ حجِ اعظم، یعنی وقوفِ عرفہ ادا کیا۔ یہی وہ دن ہے جسے احادیث میں افضل ترین دن قرار دیا گیا ہے اور کہا کہ جس نے عرفہ کا دن نہیں پایا، اس کا حج مکمل نہیں ہوتا۔ لاکھوں مسلمانوں کا حج مکمل ہو گیا۔
میدان عرفات، جبل رحمت
یہ وہی مقام ہے جہاں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نے حجتہ الوادع کا خطبہ دیا تھا آپﷺ نے انسانی مساوات اور انسانی حقوق کا عظیم درس دیا تھا۔ آپ نے کہا تھا کہ اسلام میں کسی کو کسی پر فوقیت نہیں ہے۔ اور کے نزدیک صرف تقویٰ ہی ایک پیمانہ ہے۔عرفات کا رقبہ تقریباً 33 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے۔ مشعر عرفات کی زمین ہموار ہے اور اس کے گرد پہاڑوں کی ایک خوبصورت قطار ہے۔ شمال کی جانب واقع "جبلِ رحمت" ایک چھوٹے مگر وسیع و ہموار ٹیلے پر مشتمل ہے، جو سیاہ رنگ کی سخت چٹانوں سے بنا ہے۔ اس کی لمبائی 300 میٹر، گھیراؤ 640 میٹر اور بلندی زمینی سطح سے 65 میٹر ہے۔ اس کی چوٹی پر ایک 7 میٹر بلند نشانی بھی نصب ہے۔اس پہاڑ کو مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، جیسے جبل الإل، جبل التوبہ، جبل الدعاء، جبل النابت اور جبل القرین جیسے نام شامل ہیں۔
9ذی الحجہ یومِ عرفہ
ذی الحجہ کی نو تاریخ جسے "یوم الوقفہ الكبرى" کہا جاتا ہے ا س دن حجاج کرام قصر اور جمع کے ساتھ نمازِ ظہر و عصر ادا کرتے ہیں اور پھر مزدلفہ کی طرف روانہ ہو جاتے ہیں، جہاں رات گذارنے کے بعد وہ منیٰ کی طرف روانہ ہو کر باقی مناسکِ حج ادا کرتے ہیں۔ وقف عرفات کے ساتھ ہی حج ادا ہو گیا۔
مسجد نمرہ کے صحن سہولیات
اسی دوران "کدانہ" کمپنی نے مسجد نمرہ کے صحن کے 85 ہزار مربع میٹر رقبے پر سایہ دار سہولیات کا انتظام مکمل کر لیا ہے، جہاں 320 چھتریاں اور 350 واٹر اسپرے کے ستون نصب کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی علاقے کو سرسبز بنانے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ مزید 60 ہزار مربع میٹر کے علاقے میں سایہ اور کولنگ کے انتظامات مکمل کیے گئے ہیں، جہاں سورج کی تپش کم کرنے کے لیے اسپرے پنکھے نصب کیے گئے ہیں
ایام حج میں کئی محکمہ متحرک
مشعر عرفات میں مختلف سرکاری اداروں کی موجودگی بھرپور طریقے سے نظر آ رہی ہے۔ سکیورٹی، طبی اور بلدیاتی شعبے متحرک ہیں۔ جبلِ رحمہ پر واقع ہسپتال فعال ہے جبکہ متعدد طبی مراکز اور ایمبولینس پوائنٹس کو ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار رکھا گیا ہے۔
حجاج کی نقل و حرکت پر نظر
حجاج کی نقل و حرکت کو منظم رکھنے کے لیے جدید الیکٹرانک نظام نصب کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ رہنمائی کے لیے ٹیمیں تعینات ہیں، جب کہ خطبۂ عرفہ کا ترجمہ 34 زبانوں میں فراہم کیا جا رہا ہے۔ مزید یہ کہ متعدد سمارٹ ایپلیکیشنز کے ذریعے حاجی اپنی موجودگی کی جگہ، قافلے کے اوقات اور دیگر رہنمائی باآسانی حاصل کر سکتے ہیں۔