تلنگانہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق راجیہ سبھا ایم پی وی ہنمنت راو نے کہاکہ کانگریس ایم پی اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے خلاف آر ایس ایس اور بی جے پی کے خلاف بولنے پر آسام میں کیس درج کیاگیا ہے۔ ہنمنت راو نے کہاکہ ملک کی آزادی میں کئی لوگوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں جس کی وجہ سے ہمیں 1947 میں آزادی ملی ہے ۔ تاہم موہن بھاگوت نے کہاکہ ملک کو اصل میں آزادی ایودھیا میں رام مندر کھلنے کے بعد ملی۔
آئین کی توہین کرنے والوں پر کوئی کاروائی نہیں؟ہنمنت راو
ہنمنت راو نے کہاکہ موہن بھاگوت کا یہ بیان ملک کی آزادی کیلئے جدوجہد کرنے والو ں اور اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی بے عزتی ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہاکہ اس سے زیادہ کوئی بات غلط نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس ہر وقت آئین کی بے عزتی کرتے رہتے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔ لیکن راہل گاندھی کے خلاف فوری کاروائی کی جاتی ہے۔ ہنمنت راو نے کہاکہ قانون سب کیلئے ایک ہے لیکن بی جے پی کے دور حکومت میں قانون صرف اپوزیشن کیلئے رہ گیاہے۔
کے ٹی آرکاتلنگانہ کانگریس حکومت پرسخت تنقید!
وہیں بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت پر ایک سالہ دور اقتدار میں متعدد فلاحی اقدامات کو کم کرنے پر تنقید کی۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت نے بی آر ایس کے دور میں لاگو کئی سکیموں کو یا تو کم کردیاہے یاتو اسے بند کر دیا ہے جس سے کسانوں۔ خواتین۔ طلباء اور پسماندہ طبقہ پر منفی اثر پڑا ہے۔ کے ٹی آر نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس کے دورحکومت میں تلنگانہ کے لوگوں کو فلاحی اسکیموں کے فوائد سے محروم کرنے کے علاوہ کٹنگ اور کٹ آف کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا۔
انہوں نے متعدد متاثرہ اسکیموں کی فہرست بتاتے ہوئے کہاکہ ان میں قرض کی معافی۔ رعیتو بھروسہ ۔ آبپاشی کے منصوبے۔ ماؤں کیلئے کے سی آر کٹس اور نیوٹریشن کٹس شامل ہیں۔ کے ٹی آر نے خواتین کیلئے مہالکشمی مالی امداد۔ شہیدوں کے خاندانوں کیلئے پنشن اور کرایہ دار کسانوں اور ایس سی۔ایس ٹی خاندانوں کیلئے مراعات پر عمل درآمد نہ کرنے پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔