• News
  • »
  • قومی
  • »
  • یوم آزادی کے موقع پر ڈرامے کے نام پر نفرتی پیغام؛ لڑکیوں کو برقعہ پہنا کر دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا

یوم آزادی کے موقع پر ڈرامے کے نام پر نفرتی پیغام؛ لڑکیوں کو برقعہ پہنا کر دہشت گرد کے طور پر پیش کیا گیا

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Aug 17, 2025 IST     

image
 آئے دن ملک میں مسلمانوں کو انکی مذہبی شناخت کی بنیاد پر انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لو جہاد اور گوکشی کے الزام میں ماب لنچنگ کی جا رہی ہے۔ خاص طور پر ان ریاستوں میں جہاں دائیں بازو کے نظریات کی حکومتیں ہیں،وہاں ایسے کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے والے کے آئے دن حوصلہ بلند ہے۔ کیوں کہ کہیں نا کہیں انہیں حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ حالیہ دنوں جب فتح پور مقبرہ پر شر پسندوں نے ہنگامہ پرپا کیاتو اس دوران پولیس انتظامیہ خاموش تماشا بنی رہی۔ وہیں سنبھل شاہی جامع مسجد سروے کے دوران جب مسلم ہجوم نے احتجاج کیا تو ان پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کی گئی۔
 
تاہم مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ایک اور معاملہ دنیا کو امن کا پیغام دینے والے گاندھی کی سرزمین، گجرات سے سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک اسکول میں 79ویں یوم آزادی کی تقریبات کے دوران ایک پروگرام پیش کیا گیا، جس میں طالبات کو برقعہ پہنے ہوئے دہشت گرد کے طور پر دکھایا گیا۔ اس کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا جس کی لوگ شدید مخالفت کر رہے ہیں۔

 
یہ پورا واقعہ گجرات کے بھاو نگر ضلع کے کمبھرواڑہ کا بتایا جا رہا ہے۔ جہاں کمبھرواڑہ کے ایک اسکول میں یوم آزادی کی تقریب کے دوران ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ ایک ڈرامے میں طالبات کو برقعہ پوش دہشت گردوں کے کردار میں دکھایا گیا تھا جس پر اب ہر طرف سے تنقید کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سماجی تنظیموں سے وابستہ لوگوں نے اس کی سخت تنقید کی ہے اور اسے سماج میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔   
 
اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اقلیتی برادری میں غصہ ہے۔ اس عمل کو اسلامو فوبیا اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول کے ذریعے ملک کے قومی تہوار پر معاشرے کو تقسیم کرنے والے ڈرامے کی تشہیر غلط ہے، اس واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
 
یہ واقعہ اسکول کے پرنسپل اور اساتذہ کے کردار پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے، جو معصوم بچوں کے ذہنوں میں ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف نفرت اب سڑکوں اور NCERT کی کتابوں کے ذریعے اسکولوں تک پھیل چکی ہے۔ اس طرح کے واقعات سے مسلم کمیونٹی کے لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے۔
 
اس واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مقامی انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ فی الحال اس معاملے میں پولیس انتظامیہ کی طرف سے کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔