تلنگانہ کے وزیر صحت دامودر راجنارسمہا نے ٹی جی ایم ایس آئی ڈی سی کے عہدیداروں کو ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔ انھوں نے کہاکہ موسمی بیماریوں کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ وہ پیر کو حیدرآباد میں ٹی جی ایم ایس آئی ڈی سی آفس میں منعقدہ اعلیٰ سطحی عہدیداروں کے جائزہ کے موقع پر بات کررہے تھے۔
وزیر نے نئے TIMS اور ورنگل سپر اسپیشلٹی ہاسپٹل میں طبی، تشخیصی آلات اور فرنیچر کی خریداری کے بارے میں عہدیداروں کو ہدایت دی۔ وزیرصحت نے تجویز پیش کی کہ مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی والے آلات خریدے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ اسپتالوں میں استعمال ہونے والے آلات کے بارے میں ڈاکٹروں سے پوچھا جانا چاہیے۔ فرنیچر ڈاکٹروں، عملے اور مریضوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے خریدا جائے۔ نئے ہسپتالوں میں مزید مریضوں کے آنے کا امکان ہے، اور ان توقعات پر پورا اترنے کے لیے فرنیچر اور سامان کافی ہونا چاہیے۔ خریدی گئی ہر شے کی وارنٹی ہونی چاہیے اور سپلائی کرنے والوں کو دیکھ بھال کا ذمہ دار بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بھی چیز زیر مرمت یا ناقابل استعمال نہ ہو۔
وزیر صحت دامودر راج نرسمہا نے مختلف محکموں کے ایچ او ڈیز سے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کے بارے میں تفصیلات طلب کیں۔ کیا تمام ضروری ادویات دستیاب ہیں؟ اس نے ڈی ایم ای، ٹی وی وی پی کمشنر، اور ڈی ایچ سے دریافت کرنے کو کہا۔ وزیر موصوف نے ٹی جی ایم ایس آئی ڈی سی کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ دوائیوں کو کم از کم 3 ماہ تک سنٹرل میڈیسن ا سٹورز پر دستیاب رکھیں۔ وہ چاہتے تھے کہ ہسپتالوں میں پلیٹلیٹ الگ کرنے والی مشینیں کام کرنے کی حالت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ وزیر نے ہدایت دی کہ ٹی ڈائیگناسٹک ہب میں تمام قسم کے ٹیسٹ اور اسکین کئے جائیں۔
ڈی راج نرسمہا نے کہا کہ کسی مریض کو ایک ٹیسٹ کے لیے بھی باہر نہ بھیجا جائے۔ وزیر نے ہدایت دی کہ ہر پی ایچ سی میں ٹیسٹ کی ضرورت والے مریضوں سے نمونے حاصل کیے جائیں اور 24 گھنٹے کے اندر رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیر موصوف نے یاد دلایا کہ گزشتہ سال ہر ضلع میں ادویات کے نئےا سٹور بنائے گئے تھے اور حکومت نے متعلقہ ا سٹوروں کے لیے مستقل عمارتوں کی تعمیر کے لیے فنڈز مختص کیے تھے۔
وزیر صحت نے تمام اضلاع میں عمارتوں کی تعمیر کا کام جلد شروع کر کے مکمل کرنے کی حکام کو ہدایت دی ہے۔ریاستی وزیر نے کہا کہ تمام میڈیکل کالجوں میں سی ٹی اسکین مشینیں دستیاب کر دی گئی ہیں اور جہاں ضرورت ہو وہاں ایم آر آئی مشینوں کی تنصیب کے لیے حکومت سے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر نے ہدایت کی کہ ایم آر آئی مشینوں کی خریداری اور تنصیب کا عمل تیزی سے مکمل کیا جائے۔